جموں//
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج کہا کہ آرٹیکل ۳۷۰کی منسوخی کو برقرار رکھنے سے جموں و کشمیر کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جانے اور محروم طبقات کو انصاف فراہم کرنے کے لئے مرکز اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ انتظامیہ کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔
سنہا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے۵؍ اگست ۲۰۱۹کو ’نئے جموں کشمیر‘ کی بنیاد رکھی تھی اور سپریم کورٹ کے فیصلے نے لوگوں میں ایک نئی امید پیدا کی ہے اور ملک کے اتحاد اور سالمیت کی جڑوں کو مزید مضبوط کرے گا۔
ایل جی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کل (آرٹیکل ۳۷۰پر) اپنا فیصلہ دیا ہے اور یہ واضح کیا ہے کہ پارلیمنٹ نے (اگست ۲۰۱۹میں) جموں و کشمیر کے عوام کے فائدے کے لئے جو قرارداد منظور کی تھی وہ مکمل طور پر آئینی تھی۔ میں اس فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں جو ملک کے اتحاد اور سالمیت کی جڑوں کو مزید مضبوط کرے گا۔
سنہا نے ڈوگرہ راجپوت حکمران گلاب سنگھ کے فوجی جنرل زوراور سنگھ کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا، جنہوں نے ۱۸۴۲ میں آج ہی کے دن شہادت حاصل کی تھی۔
ایل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ محروم طبقوں کے لئے سماجی انصاف اور آئینی حقوق کو یقینی بنائے گا اور ’نئے جموں و کشمیر‘ کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے اور اسے ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جانے کے لئے حکومت کی کوششوں کو تقویت دے گا۔
سنہا نے کہا کہ اس فیصلے سے لوگوں میں ایک نیا جوش و خروش پیدا ہوگا اور جموں و کشمیر کی اقتصادی اور سماجی ترقی کی کوششوں کو آگے بڑھایا جائے گا جیسا کہ وزیر اعظم نے تصور کیا تھا جنہوں نے لوگوں کو آرٹیکل۳۷۰ کے چنگل سے آزاد کرایا تھا۔
ایل جی نے کہا کہ۲۰۱۹میں مرکز کی جانب سے آرٹیکل۳۷۰کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کی صورتحال میں مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے۔ ’’اب ہمارے پڑوسی ملک کی طرف سے ہڑتالی کیلنڈر جاری نہیں کیے جاتے ہیں اور پتھراؤ ایک تاریخ بن چکا ہے‘‘۔
ایل جی نے کہا کہ وادی میں نائٹ لائف اور سینما گھروں کی واپسی سے لوگ معمول کے ثمرات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں جہاں نئے خواب اور نئے طرز زندگی نے جنم لیا ہے۔
سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر اب دہشت گردی کیلئے بدنام ہونے کے بجائے سیاحت کے ہاٹ اسپاٹ کے طور پر جانا جاتا ہے۔ گزشتہ سال ریکارڈ۸۸ء۱ کروڑ سیاحوں نے اس علاقے کا دورہ کیا تھا اور اس سال نومبر تک سیاحوں کی تعداد دو کروڑ سے تجاوز کر چکی تھی۔