نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل ۳۷۰کو منسوخ کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی پیر کو تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ ایک مضبوط اور زیادہ متحد ہندستان کی امید کی کرن ہے ۔
وزیر اعظم کا یہ تبصرہ ہندوستان کے چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ کے متفقہ طور پر اس آئینی حکم کو برقرار رکھنے کے بعد آیا ہے جس میں ہندوستانی آئین کے آرٹیکل۳۷۰کو منسوخ کردیا گیا ، جس سے جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دیا گیا تھا۔
مودی نے ٹویٹر پر کہا’’آج کا فیصلہ صرف ایک قانونی فیصلہ نہیں ہے بلکہ امید کی کرن کے ساتھ ساتھ ایک روشن مستقبل کا وعدہ ہے اور ایک مضبوط اور زیادہ متحد ہندوستان کی تعمیر کے ہمارے اجتماعی عزم کا ثبوت ہے ‘‘۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کو’تاریخی‘قرار دیتے ہوئے مودی نے کہا’’یہ آئینی طور پر۵؍اگست۲۰۱۹کو پارلیمنٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتا ہے ۔ یہ جموں، کشمیر اور لداخ میں ہماری بہنوں اور بھائیوں کے لیے امید، ترقی اور اتحاد کا ایک شاندار اعلان ہے ۔ عدالت نے اپنے گہرے علم کے ساتھ، اتحاد کے بنیادی عنصر کو مضبوط کیا ہے ، جس کی بطور ہندوستانی ہم سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں‘‘۔
جموں‘ کشمیر اور لداخ کے لوگوں کو یقین دلاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا’’آپ کے خوابوں کو پورا کرنے کے لیے ہمارا عزم اٹل ہے ۔ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ ترقی کے ثمرات نہ صرف آپ تک پہنچیں بلکہ ہمارے معاشرے کے سب سے زیادہ کمزور اور پسماندہ طبقے تک پہنچیں جو آرٹیکل ۳۷۰کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔‘‘