نئی دہلی/۱۱دسمبر
سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے آئینی جواز کو برقرار رکھا ہے۔
370 کی منسوخی کے چار سال بعد اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ نے کہا کہ آئین میں یہ دفعہ عارضی تھی ۔
فیصلے میں عدالت عظمیٰ نے کہا”ہم نے کہا ہے کہ آئین ہند کی تمام شقوں کا اطلاق جموں و کشمیر پر آرٹیکل 370(1)(d) کو ایک ساتھ کرتے ہوئے کیا جا سکتا ہے۔ ہمیں CO 273 جاری کرنے کے لیے صدارتی طاقت کا استعمال غیر اخلاقی نہیں لگتا۔ اس طرح ہم صدارتی اختیارات کے استعمال کو درست سمجھتے ہیں۔
”ہمارا موقف ہے کہ آرٹیکل 370 ایک عارضی شق ہے۔ ریاست میں جنگی حالات کی وجہ سے آرٹیکل 370 ایک عبوری انتظام تھا“۔
”ریاست جموں و کشمیر کی اندرونی خودمختاری دیگر ریاستوں سے مختلف نہیں ہے۔ چاہے جموں اور کشمیر نے یونین آف انڈیا میں شامل ہونے کے بعد خودمختاری کا عنصر برقرار رکھا یا داخلی خودمختاری، ہم نے نہیں کہا“۔
”جموں و کشمیر کے آئین میں خودمختاری کے حوالے سے واضح فقدان ہے۔ یہ کہ ریاست جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ بن گیا اور یہ آئین ہند کے آرٹیکل 1 اور 370 سے ظاہر ہوتا ہے“۔
کورٹ نے کہا”ہم ہدایت دیتے ہیں کہ جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں ریاستی حیثیت کی بحالی جلد از جلد کی جائے“۔
”ہم ہدایت دیتے ہیں کہ الیکشن کمیشن جموں و کشمیر اسمبلی کے انتخابات 30 ستمبر 2024 تک کرانے کے لیے اقدامات کرے“۔