واشنگٹن//
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے عراقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان تمام تنصیبات کی حفاظت کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے جہاں امریکی اہلکار موجود ہیں۔ انہوں نے بغداد پر زور دیا کہ وہ عراق میں امریکیوں پر حملے کے ذمہ داروں کا تعاقب کرے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بلنکن نے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی سے بات کی اور انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان محاذ آرائی اور تنازعہ کی پھیلنے سے روکنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔
بلنکن نے فون کال کے دوران غزہ کی انسانی صورتحال، عراق اور خطے کے دیگر شراکت داروں کے ساتھ تعاون پر بات چیت کی تاکہ ان اقدامات کا تعین کیا جا سکے جن سے ایک منصفانہ اور دیرپا امن کی بنیاد رکھنے میں مدد دی جا سکے۔
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السوڈانی کے مشیر برائے امور خارجہ فرہاد علاء الدین نے کہا کہ عراق کا خیال ہے کہ اگر غزہ میں موجودہ جنگ بندی مستقل جنگ بندی میں تبدیل نہیں ہوتی ہے تو پورا خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔
خطے کے مسلح دھڑے، بشمول لبنانی حزب اللہ اور بہت سے عراقی گروپ غزہ پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیلی اور امریکی افواج پر تقریباً روزانہ حملے کرتے ہیں۔
حالیہ حملوں کے پیچھے کچھ اہم عراقی مسلح دھڑوں، جن میں سید الشہداء بریگیڈز اور حزب اللہ بریگیڈز شامل ہیں نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کی پاسداری کریں گے، لیکن عندیہ دیا کہ اگر جنگ بندی ختم ہوتی ہے تو وہ حملے دوبارہ شروع کریں گے۔