نئی دہلی//
کانگریس صدر سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ ادے پور میں اس ہفتے منعقد ہونے والے پارٹی کے ’چنتن شیویر‘کو محض ایک رسم نہیں بننا چاہئے بلکہ وہاں سے کانگریس کی تنظیم نو کے ساتھ ایک نئے دور کا واضح پیغام جانا چاہئے ۔
پارٹی کے اعلیٰ ترین پالیسی ساز ادارے کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے‘جس کا اہتمام پارٹی ہیڈکوارٹر میں پیر کو ادے پور میں ہونے والے چنتن شیویر پر تبادلہ خیال کیلئے کیا گیا تھا، محترمہ گاندھی نے کہا کہ یہ کیمپ کانگریس کیلئے ایک نئی شروعات ہونا چاہیے ۔
سونیا نے کہا’’آپ کو یاد ہوگا کہ پچھلی میٹنگ میں میں نے چنتن شیویر منعقد کرنے کی بات کی تھی اور یہ۱۳‘۱۴؍ اور ۱۵؍ مئی کو ادے پور میں منعقد کیا جا رہا ہے جس میں تقریباً ۴۰۰ساتھی حصہ لیں گے ۔ چنتن شیویر کو محض رسم نہیں بننا چاہیے ، بلکہ پارٹی کو درپیش نظریاتی، انتخابی اور انتظامی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پارٹی تنظیم کو از سر نو ترتیب دے کر ایک نئی شروعات کرنی ہوگی‘‘۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ کیمپ سے یہ پیغام نمایاں طور پر جانا چاہیے کہ پارٹی نئے جوش کے ساتھ آگے بڑھنے کے لیے تیار ہے اور اس کیلئے اس کے تمام رہنما اور کارکن متحداور پرعزم ہیں۔ کیمپ میں جن۴۰۰ نمائندوں کو بلایا گیا ہے وہ سبھی سینئر لیڈر ہیں اور پارٹی تنظیم کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت میں دیگر اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔
سونیا نے کہا کہ چنتن شیویر میں چھ حصوں میں بات چیت کی جائے گی جس میں سیاسی، معاشی، سماجی انصاف، کسانوں، نوجوانوں اور تنظیمی مسائل کو اٹھایا جائے گا، ان مسائل کے بارے میں نمائندوں کو پہلے ہی مطلع کر دیا گیا ہے ۔ تمام مسائل پر غور و خوض کے بعد ۱۵مئی کو ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں منظوری ملنے کے بعد ادے پور نو سنکلپ کو اپنایا جائے گا۔