نئی دہلی/۱۲نومبر
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر ‘منوج سنہا نے منگل کے روز صنعت کے کھلاڑیوں سے یہ کہتے ہوئے سرمایہ کاری کی درخواست کی کہ مرکز کے زیر انتظام علاقہ بہت سی دوسری ریاستوں کے مقابلے بہتر مراعات اور کاروباری ماحول فراہم کر رہا ہے۔
سنہا نے کہا کہ یونین ٹیریٹری میں کاروباری ماحول محفوظ ہے۔
یہاں انجینئرنگ سیکٹر کے برآمد کنندگان کو نوازتے ہوئے ایک تقریب سے خطاب میں ایل جی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے محکمہ صنعت کے پاس اس وقت 86,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی تجارتی تجاویز ہیں اور انہیں زمین پرعملانے کے لیے کام جاری ہے۔
سنہا نے کہا کہ بڑی اور درمیانی صنعتوں کی جانب سے سرمایہ کاری کی یہ تجاویز جموں اور کشمیر دونوں ڈویڑنوں کے لیے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ متعدد ایف ڈی آئی (براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری) کی تجاویز موجود ہیں۔
ایل جی نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں مقیم ایمار گروپ نے سرینگر میں 10 لاکھ مربع فٹ اراضی پر ایک شاپنگ مال اور آئی ٹی ٹاور بنانے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
لیفٹیننٹ گورنرنے کہا”میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آئیں اور سرمایہ کاری کریں۔ مختلف شعبوں میں وسیع مواقع موجود ہیں۔ ہم صنعت قائم کرنے کے لیے دوسری ریاستوں کے مقابلے بہتر مراعات فراہم کر رہے ہیں“۔
سنہا نے مزید کہا کہ مراعات میں سستے بجلی کے نرخ، سرمایہ کاری کی ترغیبات اور سود میں رعایت شامل ہے۔
ایل جی نے کہا کہ سیاحوں کی آمد میں اضافہ ہوا ہے اور اس سال 2.25 کروڑ تک پہنچنے کی توقع ہے، جو کہ گزشتہ سال 1.88 کروڑ تھی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جموں اور کشمیر آپ کو لامتناہی امکانات اور شراکت داری کی پیشکش کر رہا ہے…. اگر آپ نئے حصوں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، تو جموں اور کشمیر ایک نئی منزل ہے“۔انہوں نے کہاکہ یونین ٹیریٹری کو جوڑنے والی ٹرینوں اور پروازوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
سنہا نے مزید کہا کہ یو ٹی انتظامیہ صنعت کاری کو فروغ دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ان کاکہنا تھا کہ آزادی کے بعد 2021 تک، جموں و کشمیر نے صرف نجی شعبے میں تقریباً 14,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کو راغب کیا۔ انہوں نے کہا 2021 میں مرکزی حکومت کے ساتھ ایک نئی صنعتی اسکیم کا اعلان کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ فی الحال یونین ٹیریٹری نئی صنعتوں کے قیام کے لیے ملک کی کسی بھی دوسری ریاست کے مقابلے بہتر مراعات دے رہی ہے۔
قومی راجدھانی میں آلودگی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بہتر ماحول ہے۔
مرکزی وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جرائم کے واقعات بھی کم ہیں۔”میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ پتھراو¿ اور ہڑتالیں ماضی کی بات بن چکی ہے۔کنیکٹیویٹی کے محاذ پر بھی کئی قدم اٹھائے گئے ہیں جیسے کشمیر سے کنی کماری کے درمیان ٹرین۔
کٹرادہلی گرین فیلڈ ایکسپریس وے کے لیے تیزی سے کام جاری ہے اور آنے والے ایک سے ڈےڑھ سالوں میں اسے مکمل کر لیا جائے گا۔
ہوائی رابطہ کے محاذ پرسنہا نے بتایا کہ سرینگر سے 126 پروازیں چلائی جا رہی ہیں اور جموں سے یہ تعداد 44 ہے اور اس میں مزید اضافہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اندرون ملک کنٹینر ڈپو کے لیے بھی کام جلد شروع ہو جائے گا۔ (ایجنسیاں)