سرینگر//(ویب ڈیسک)
وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل اور حماس کی جنگ میں ہونے والے جانی نقصان کی مذمت کی ہے اور اس جنگ کے سبب مغربی ایشیاء میں پیدا ہونے والے نئیچیلنجز کا سامنا کرنے کیلئے گلوبل ساؤتھ کے درمیان اتحاد اورتعاون کی اہمیت پر زوردیا۔
مودی نے گلوبل ساؤتھ اجلاس کے سیکنڈ وائس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان تشدد اور دہشت گردی کے سخت خلاف ہے جن میں ۷؍اکتوبر کو حماس کی جانب سے اسرائیل پر کیا جانا والاحملہ بھی شامل ہے۔ وزیر اعظم نے مزاحمت اور جنگ کے حل کیلئے بات چیت کو بنیادی حل قرار دیا۔
وزیر اعظم نے مزید کہا’’ ہم دیکھ رہے ہیں کہ مغربی ایشیاء کے خطے میں ان سب چیزوں کے سبب نئے چیلنجزسامنے آرہے ہیں۔ ہندوستان ۷؍ اکتوبر کو حماس پر اسرائیل کے حملے کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ ہمیں ان سب چیزوں کو روکنے کی کوشش کرنی چاہئے اوربات چیت اور حکمت عملی اس کا سب سے بنیادی حل ہے۔ ہم اسرائیل اور حماس کی جنگ میں انسانی جانوں کے نقصان پر بھی افسوس ہے‘‘۔
مودی نے فلسطین کے تعلق سے کہا کہ فلسطین کے صدر محمود عباس سے بات چیت کرنے کے بعد ہم نے بھی فلسطین کیلئے انسانی امداد روانہ کی ہیں۔ یہ وقت ہے جب گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو عالمی بہتری کیلئے متحد ہونا چاہئے۔
خیال رہے کہ گلوبل ساؤتھ ایشیاء‘ افریقہ اور جنوبی امریکہ کے ممالک کے اتحاد کا مجموعہ ہے۔ گلوبل ساؤتھ کا مقصد غربت،عدم مساوات جیسے دیگر چیلنجز کا سامنا کرنا اوران کے حل کیلئے جدوجہد کرنا ہے۔
خیال رہے کہ ۷؍اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا جس کے سبب ایک ہزا ر دو سو اسرائیلی جاں بحق ہوئے تھے جبکہ اسرائیل کی جوابی کارروائی میں ۱۱ ہزار سے زائد فلسطینیوں کی موت ہوئی ہے جن میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔
مودی نے جی۲۰ کے تعلق سے کہا کہ میں وہ تاریخی لمحہ نہیں بھول سکتا جب ہندوستان کی جدوجہد سے افریقی یونین کو جی۰ ۲ کا باقاعدہ رکن بنا لیا گیا تھا۔ خیال رہے کہ۲۰۲۳کے جی۰ ۲؍اجلاس کی نمائندگی ہندوستان نے کی تھی۔