نئی دہلی//اسکل ڈولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ ، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کے مرکزی وزیر مملکت راجیو چندر شیکھر نے آج ڈیجیٹل انڈیا آر آئی ایس سی- وی (ڈی آئی آر-وی) پروگرام سے متعلق ملک گیر روڈ شو کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ یہ روڈ شو 17 سے 18 نومبر 2023 کو سی- ڈی اے سی، آئی ای ای ای انڈیا کونسل اور وزارت برائے الیکٹرانکس اور آئی ٹی (ایم ای آئی ٹی وائی) کی طرف سے مشترکہ طور پر منعقد کیا جا رہا ہے ، جس میں آر آئی ایس سی- وی ڈیزائن کے شعبے میں عالمی رہنماؤں کی شرکت متوقع بھی ہے ۔
سال 2022 میں وزیر موصوف راجیو چندر شیکھر کے ذریعہ اعلان کردہ ڈیجیٹل انڈیا آر آئی ایس سی- وی (ڈی آئی آر-وی) پروگرام کے ایک حصے کے طور پر کامیاب کارکردگی کا مظاہرہ رہا۔
سی-ڈی اے سی نے اب ‘ویگا’ پروسیسر چپ یعنی ‘ایریز’ ڈیولپمنٹ بورڈز کی ایک سیریز بنائی ہے ۔ ان میں ایریز مائیکرو، ایریز وی2، ایریز وی3، ایریز آئی او ٹی اور ایریز ڈی او ٹی شامل ہیں۔ یہ ڈیولپمنٹ کٹس مکمل طور پر مقامی ہیں اور ‘میڈ ان انڈیا’ پروڈکٹس ہیں جن کا ہدف سیکھنے ، ایمبیڈڈ سسٹم کے ڈیزائن کرنے اور آئی او ٹی ایپلی کیشنز کے لیے ہے ۔ بورڈز، جو آر آئی ایس سی- وی آئی ایس اے – بمطابق‘ویگا’ پروسیسر کے حساب سے بنائے گئے ہیں، یہ استعمال میں آسان ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر کے ساتھ آتے ہیں۔
وزیر موصوف راجیو چندر شیکھر کے مطابق یہ پروگرام اوپن سورس ٹیکنالوجیز وضع کرنے اور انھیں اپنانے کے وزیراعظم مودی کے پیش کردہ ویژن کو عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔
مسٹر راجیو چندر شیکھر نے کہا ‘‘ہماری اولین توجہ ڈی آئی آر -وی ماحولیاتی نظام کی ترقی کو قابل بنانا ہے ، جس کا مقصد ہندوستان کو ڈی آئی آر [؟]وی کے چپس اور سسٹمز کے سلسلے کے ارد گرد اختراعات کرنے میں ایک سرکردہ ملک کے طور پر ابھرنا ہے ۔ یہ پروگرام اوپن سورس ٹیکنالوجیز وضع کرنے اور انہیں اور اپنانے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے ویژن کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اسٹارٹ اپس، طلباء اور کاروباری افراد ڈی آئی آر -وی پر مبنی چپس اور نظام تیار کرنے میں اہم کردار ادا کریں گے ، جو بالآخر ہندوستان کو ایک سیمی کنڈکٹر ملک بننے میں اہم رول ادا کریں گے ’’۔
وزیر موصوف نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ یہ پروگرام کس طرح اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ڈی آئی آر -وی پر مبنی چپس اور سسٹمز کو مختلف ڈیجیٹل مصنوعات میں ضم کیا جائے جو ہم روزانہ استعمال کرتے ہیں۔ ‘‘پچھلے 50 برسوں میں، کمپیوٹر پروسیسرز نے بہت سے آئیڈیاز کے ساتھ ترقی کی ہے ، اب ہماری توجہ ایک اہم ڈیزائن پر مرکوز ہے جسے ہر کوئی اپناتا ہے ۔ اب، ہماری توجہ ڈی آئی آر -وی پروگرام پر ہے ۔ ایک ایسے مستقبل کا تصور ہے ، جہاں ڈی آئی آر -وی پر مبنی چپس اور سسٹمز کو مختلف ڈیجیٹل مصنوعات میں ضم کیا جاتا ہے جو ہم روزانہ استعمال کرتے ہیں۔ ہندوستان نے فلیگ شپ سرکاری پروجیکٹوں میں آر آئی ایس سی-وی کو بھی قبول کیا ہے ، جس میں آر آئی ایس سی-وی کے اطراف میں اسٹارٹ اپ تحقیق اور اختراع میں اضافہ دیکھا گیا ہے ۔ وزیر موصوف نے مزید کہا ‘‘ہندوستان آر آئی ایس سی-وی پر مبنی ڈیزائنز پر کام کرنے والے کئی اسٹارٹ اپس کی میزبانی کرتا ہے ، جوایم ای آئی ٹی وائی کے مستقبل کے ڈیزائن اقدام کا حصہ بھی ہیں۔ مثال کے طور پر، انکور سیمی کنڈکٹرس قابل ترتیب آر آئی ایس سی-وی پروسیسر کور تیار کر رہا ہے ، مائنڈگروو ٹیکنالوجیز، فالٹ ٹولرنٹ سسٹمز پر کام کر رہا ہے اور مورفنگ مشین، ملٹی کور ری کنفیگر ایبل سسٹمز تیار کر رہی ہے ’’۔
اس روڈ شو کا مقصد 1500 شرکاء کو پروسیسرز کی ڈی آئی آر- وی ‘ویگا’ سیریز اور ان کے ماحولیاتی نظام کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کرنا ہے ، جس میں نظریاتی اور عملی دونوں پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے ۔ان میں ترقیاتی بورڈز، ایس ڈی کے اور ایپلیکیشن ڈیولپمنٹ کا استعمال شامل ہیں۔ ایریز ڈیولپمنٹ بورڈز کا استعمال کرتے ہوئے ہینڈ آن اجلاس منعقد کیے جائیں گے ، جو آرڈیونو سے مطابقت رکھتے ہیں۔ اس میں سرکردہ عالمی رہنماؤں کے خطابات بھی پیش کیے جائیں گے ، جن میں یو سی برکلے میں چیف آرکیٹیکٹ اور پروفیسر کرسٹی اسانووچ، آر آئی ایس سی- وی انٹرنیشنل کے سی ای ا و کالسٹا ریڈمنڈ؛ وینٹانا مائیکرو سسٹمز کے سی ای او بالاجی بکتھا، آئی آئی ٹی مدراس کے ڈائریکٹر اور ڈی آئی آر- وی پروگرام کے چیف آرکیٹیکٹ پروفیسر کاماکوٹی شامل ہیں۔