تل ابیب//
اسرائیلی ریڈ لائنز حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے میں تاخیر کا سبب بن رہی ہیں۔ یہ اطلاع اسرائیل کے اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے دی۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے یہ سرخ لکیریں حماس کے ایک معاہدے سے دستبردار ہونے کے بعد طے کیں جس کے تحت اسے 80 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرنے بجائے ان کی تعداد کو کم کرکے صرف 50 کر دیا گیا۔ اسرائیل صرف فلسطینی خواتین کو رہا کرنے پر اصرار کرتا ہے بچوں کو نہیں۔اسرائیل کے اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کی طرف سے معمر فلسطینی مردوں کی رہائی کی مخالفت کے بعد حماس نے بزرگ اسرائیلی نظربندوں کو رہا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔یہ بات اس وقت سامنے آئی جب امریکی صدر جو بائیڈن نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ غزہ میں حماس کے زیر حراست افراد کو رہا کرنے کے لیے اپنی طاقت سے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں لیکن اس کا مطلب امریکی فوج بھیجنا نہیں ہے۔
بائیڈن نے اس ہفتے صحافیوں کو بتایا تھا کہ انہوں نے یرغمالیوں کو پیغام دیا تھا کہ "رکو ہم آ رہے ہیں”۔ ان کے اس بیان نے کئی سوالات کو جنم دیا تھا۔
بیان کی وضاحت کرنے کے لیے بائیڈن نے کہا کہ "میرا مطلب یہ تھا کہ میں آپ کو باہر نکالنے کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کر رہا ہوں۔ میں آپ کی مدد کے لیے آ رہا ہوں، آپ کو باہر نکالنے کے لیے ہرممکن کوشش کروں گا۔ میرا مطلب وہاں فوجی اہلکاروں کو بھیجنا نہیں تھا۔ میں فوج کی بات نہیں کر رہا تھا‘‘۔
بائیڈن نے کہا کہ وہ اس معاملے پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک تین سالہ امریکی بچےتمام سمیت گرفتار افراد کو رہا نہیں کیا جاتا۔