گاندربل//
ضلع گاندربل کی۴۲پنچایتوں میں آج بیک ٹو ولیج کے پانچویں مرحلے کا پروگرام بڑے جوش و خروش اور پی آر آئیز اور مقامی لوگوں کی فعال شرکت کے ساتھ شروع ہوا۔
نامزد وزیٹنگ افسران، معاون عملے اور سرکاری اَفسران کے ساتھ گاؤں والوں کی بات سننے اور گاؤں کے لوگوں کی خواہشات کے مطابق گرام پنچایت ڈیولپمنٹ پلان (جی پی ڈی پی) تیار کرنے اور منظوری دینے کے لئے دو دن اور ایک رات قیام کے لئے اَپنی منزلوں پر پہنچے۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بیک ٹو وِلیج کے پانچویں مرحلے کیلئے پہلے دن ان پنچایتوں میں تعینات وزیٹنگ افسران اور پرابھاری افسران (پی او) نے لوگوں سے بات چیت کی اور ان کے روز مرہ کے ترقیاتی مسائل کو نوٹ کیا۔ اُنہوں نے مختلف سکیموں کے تحت اَپنی پنچایتوں میں جاری ترقیاتی کاموں کا بھی جائزہ لیا اور سکولوں ، ویلنس سینٹر، آنگن واڑی مراکز اور دیگر اِداروں کے کام کاج کامعائنہ کیا۔
پہلے مرحلے میں گاندربل ضلع کی۱۲۶پنچایتوں میں سے۴۲پنچایتوں میں بیک ٹو وِلیج کے پانچویںمرحلے کا پروگرام شروع کیا گیا ہے جبکہ یہی عمل ضلع کی دیگر پنچایتوں میں مرحلہ وار جاری رہے گا۔
دریں اثنا، کمشنر سیکرٹری ایف سی ایس اینڈ سی اے زبیر احمد نے صفا پورہ۔سی پنچایت کا دورہ کیا جہاں اُنہوں نے لوگوں سے بات چیت کی اور ترقی کا جائزہ لیا۔ اُنہوں نے مانسبل پارک میں شکارا مالکان سے بھی گفتگو کی اور انہیں فراہم کی جانے والی مدد اور تعاون کے بارے میں دریافت کیا۔
اِسی طرح اسسٹنٹ ڈائریکٹر فشریز گاندربل نے ینگورا بی پنچایت اور ڈی ایف او سندھ فارسٹ ڈویڑن گاندربل کا دورہ کیا، سونہ مرگ۔اے پنچایت کا دورہ کیا اور ان پنچایتوں میں پورے کئے گئے مطالبات اور ترجیحی مطالبات کا جائزہ لیا۔
نامزد پی اوز نے اپنی متعلقہ پنچایتوں کا دورہ کیا، عوام سے بات چیت کی اور ای۔خدمات کی رسائی کو بہتر بنانے، زیادہ سے زیادہ رسائی کے لئے صارف کے تجربے وغیرہ پر خصوصی توجہ کے ساتھ گزشتہ اور موجودہ سال کی فراہمی کا جائزہ لیا۔
اُنہوں نے نچلی سطح پر جل جیون مشن، پی ایم اے وائی۔جی، پی ایم ای جی پی، پی ایم کسان، کے سی سی وغیرہ جیسی فائدہ اٹھانے والی سکیموں سمیت مختلف مرکزی معاونت والی سکیموں کی تکمیل کی بھی نگرانی کی۔