سرینگر//
وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتے کو جموں و کشمیر سے آرٹیکل ۳۷۰کو منسوخ کرنے کے اپنی حکومت کے اقدام کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس کے بعد سے، دہشت گردی ختم ہو رہی ہے، جبکہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیاحت بڑھ رہی ہے۔
وزیر اعظم مودی ہفتہ کی شام کو دہلی میں ’ہندوستان ٹائمز لیڈر شپ سمٹ ۲۰۲۳ کے ۲۱ ویں ایڈیشن کے اختتام پر خطاب کررہے تھے۔
مودی کاکہنا تھا’’آرٹیکل۳۷۰کی منسوخی کے بعد جموں کشمیر میں دہشت گردی ختم ہو رہی ہے اور سیاحت بڑھ رہی ہے‘‘۔
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ان کی حکومت نے اس خطے کو ترقی کی نئی بلندیوں تک پہنچانے کا عہد کیا ہے‘مودی نے کہا’’آرٹیکل۳۷۰ہٹانے کے اثرات کے بارے میں بہت خوفزدہ کیا جاتا تھا لیکن ہماری حکومت نے اسے ہٹا کر جموں و کشمیر میں ترقی اور امن کے دروازے کھول دیئے۔ وہاں دہشت گردی ختم ہو رہی ہے اور سیاحت میں اضافہ ہو رہا ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ غربت کو نعروں سے نہیں بلکہ حل سے شکست دی جا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان۲۰۱۴ سے ذہنی رکاوٹوں کو توڑ رہا ہے۔’’تاہم ۱۹۴۷سے۲۰۱۴کے درمیان ملک کو ذہنیت اور ذہنی رکاوٹوں کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا‘‘۔
مودی نے کہا ’’ایک طویل عرصے تک ہمیں کئی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ حملوں اور استعمار نے ہمیں رکاوٹوں میں باندھ دیا۔ تحریک آزادی نے کئی رکاوٹیں توڑ دی تھیں۔ آزادی کے بعد امید تھی کہ یہ رفتار برقرار رہے گی، لیکن ایسا نہیں ہوا‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے ان کی حکومت کی جن دھن اکاؤنٹ اسکیم پر شک کیا تھا۔ تاہم، یہ اسکیم غریب لوگوں میں ایک نیا اعتماد پیدا کرنے میں کامیاب رہی جو یہ سمجھتے تھے کہ بینک صرف امیروں کے لیے ہیں۔
پی ایم مودی نے کہا’’اے سی کمروں میں رہنے والے غریب لوگوں کی نفسیاتی بااختیاریت کو کبھی نہیں سمجھ پائیں گے‘‘۔
وزیر اعظم کاکہنا تھا’’چندریان۳ کی کامیابی کے ساتھ، ہر شہری میں ایک نیا اعتماد پیدا ہوا ہے۔ اس نے یہ یقین پیدا کیا ہے کہ ہم ہر میدان میں سبقت لے سکتے ہیں‘‘۔
پی ایم مودی نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں، ہندوستان کچھ سمجھی جانے والی رکاوٹوں سے بھی نکل آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی اصل جنگ اقربا پروری کی رکاوٹوں کے خلاف ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کے لوگوں کی قوت ارادی ان کی حکومت کے تیسرے دور میں ہندوستان کو ٹاپ ۳ معیشتوں میں سے ایک بنا دے گی۔انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ہندوستان اپنے تمام آب و ہوا کے اہداف کو پورا کر رہا ہے۔