نئی دہلی//کانگریس نے مودی حکومت پر انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ (آئی ٹی) جیسی سرکاری ایجنسیوں کا غلط استعمال کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ انتخابات کے آتے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ان ایجنسیوں کے افسران کو بی جے پی کی حمایت میں ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے ۔
کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے جمعہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ انتخابات کے دنوں میں ان ایجنسیوں کا استعمال جبرا کے طور پر کیا جاتا ہے ۔ بی جے پی کے کہنے پر اپوزیشن لیڈروں کو ان ایجنسیوں سے ڈرایا جاتا ہے اور بی جے پی میں شامل ہونے پر مجبور کیا جاتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایجنسیوں کے اہلکار لوگوں کو ڈرا دھمکا کر پیسے بٹورتے ہیں۔ راجستھان میں اسمبلی انتخابات چل رہے ہیں اور اس بازیابی کے دوران ای ڈی افسر نوال کشور شرما کو کل اینٹی کرپشن بیورو نے ایک چٹ فنڈ کمپنی سے متعلق ایک کیس کو نمٹانے کے لیے 15 لاکھ روپے کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر چھوٹے درجے کا افسر 15 لاکھ روپے رشوت لیتے ہوئے پکڑا جائے تو ایجنسیوں کے اعلیٰ افسران نے کتنی رشوت لی ہوگی۔
ترجمان نے کہاکہ "مودی حکومت کو رشوت لینے کے لیے ای ڈی کی ریٹ لسٹ کو عام کرنا چاہیے ۔ جب نچلے درجے کے افسران کی ریٹ لسٹ 15 لاکھ روپے ہے ، تو ان سے اوپر کے افسران کا ریٹ کیا ہوگا؟ ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی، سبھی یہ بی جے پی کے ہیں۔ یہ ‘سرکاری مہم چلانے والے ‘ ہیں۔ انہیں یہ ہدف دیا جاتا ہے کہ اپوزیشن لیڈروں کو کیسے ڈرایا جائے اور انہیں بی جے پی میں شامل کیا جائے ۔ یہ مودی جی کی ٹول کٹ ہے ۔”
انہوں نے کہا کہ ملک کی تفتیشی ایجنسیاں طاقتور اور بے خوف رہیں۔ جب تک کوئی لیڈر اپوزیشن میں ہوتا ہے وہ بدعنوان ہوتا ہے لیکن جیسے ہی وہ بی جے پی میں شامل ہوتا ہے وہ صاف ہو جاتا ہے ۔