نئی دہلی// نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے مقابلہ جاتی امتحانات کے سوالیہ پرچوں کے لیک ہونے اور ان میں دھوکہ دہی کے رجحان کو مہلک بیماری قرار دیتے ہوئے کہا کہ قصورواروں کو سخت ترین سزا دی جانی چاہئے ۔
مسٹر دھنکھڑ نے جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس میں راجستھان کے لکشمن گڑھ میں واقع مودی سائنس اور ٹیکنالوجی یونیورسٹی کی طالبات سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ حالیہ پیپر لیک کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ پیپر لیک اور دھوکہ دہی بہت مہلک بیماریاں ہیں۔ انہوں نے کہا، [؟]جو بھی پیپر لیک میں تعاون کرتا ہے ، پیپر لیک سے مالی فائدہ کماتا ہے ، پیپر بیچ کر پیسہ کماتا ہے ، وہ سب سے پہلے آپ کی قابلیت پر حملہ کرتا ہے ، وہ آپ کی محنت کو خراب کرتا ہے ، وہ آپ کی محنت کو برباد کرتا ہے ، یہ محنت رائیگاں جاتی ہے ۔ کسی بھی نظام میں ایسا نہیں ہونا چاہیے ۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہر کسی کو مقابلہ میں حصہ لینا چاہئے اور یہ ضروری ہے کہ وہ قابلیت کی بنیاد پر مقام حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ جب ایک طالب علم پیپر حاصل کرے گا تو وہ ان دوسرے طلباء سے آگے ہوجاتا ہے جنہوں نے پوری تیاری، محنت، خون پسینہ ایک کر کے ، کلاسز میں شرکت کی اور اساتذہ سے علم حاصل کر کے امتحان دیا ہے ۔
مسٹر دھنکھڑ نے زور دیکر کہا کہ "یہ ایک بڑی بیماری ہے ، اس بیماری کو ختم کرنا بہت ضروری ہے ، اس نے ایک طرح سے ہمارے بچوں کی صلاحیتوں کو چھین لیا ہے اور جو لوگ اس گھناؤنے فعل میں ملوث ہوتے ہیں، وہ پیسے کی خاطر معاشرے کو لوٹتے ہیں۔ وہ ٹیلنٹ پر حملہ کرتا ہے ، ایسا کبھی نہیں ہونا چاہیے اور ایسے غلط کام کرنے والوں کو سخت ترین سزا ملنی چاہیے ، انہیں قانون اور معاشرہ دونوں سے سخت سزا ملنی چاہیے ۔’’
اس موقع پر راجیہ سبھا سکریٹریٹ کے جنرل سکریٹری پی سی مودی، راجیہ سبھا سکریٹری رجیت پنہانی، ایڈیشنل سکریٹری وندنا کمار اور دیگر اعلیٰ عہدیدار موجود تھے ۔