لوگ…اپنے کشمیر کے لوگ اب سمجھدار ہو گئے ہیں… اتنے سمجھدار ہو گئے ہیں کہ انہیں معلوم ہے کہ انہیں کب کیا کرنا ہے اورکیا نہیں … اور زیادہ تر اب لوگ کچھ نہ کرنے پر ہی اب اکتفا کرتے ہیں… یہ سمجھدار ی ہے یا پھر صبر ہم نہیں جانتے ہیں… لیکن اگر کچھ جانتے ہیں تو وہ یہ ہے کہ جو حال بے حال اپنی اس وادی میں بجلی کا ہے… اگر یہ حال کچھ برس پہلے ہوتا تو… تو لوگ گھروں میں نہیں بیٹھ جاتے… لوگ خاموشی سے یہ سب برداشت نہیں کر تے… لیکن اب برداشت کررہے ہیں اور… اور اس لئے کررہے ہیں کیونکہ لوگ… کشمیر کے لوگ اب سمجھدار ہو گئے ہیں… ان کی سمجھ میں یہ بات آگئی ہے اور… اور سو فیصد آگئی ہے کہ زندہ باد اور مردا باد سے کچھ حاصل نہیں ہو تا ہے… کچھ بھی حاصل نہیں ہوا ہے… اس لئے جس چیز سے کچھ حاصل نہ ہوا… جو چیز لاحاصل ہو ‘ اس چیز کو کرنے کا کیا فائدہ؟ کوئی فائدہ نہیں ہے… کہ… کہ اگر لوگ بجلی کی کٹوتی پر سڑکوں پر نکل بھی جائیں تو…تو ان کا سڑکوں پر نکلنے سے بجلی کی پیداوار کون سے بڑھ جائیگی… بجلی کٹوتی میں کون سی کمی آئیگی… بالکل بھی نہیں آئے گی … ہاں کسی زمانے میں … اُس زمانے میں جب باتیں کم اور کام زیادہ ہوتا تھا … بجلی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے کسی نہ کسی سطح پر کوشش ہو تی… لیکن صاحب اب اس کی ضرورت محسوس نہیں ہو تی ہے اور… اور ا س لئے نہیں ہو تی ہے کہ… کہ اب باتوں سے کام چلایا جاتا ہے… خوب چلایا جاتا ہے اور… اور چونکہ لوگ اب چپ چاپ سب کچھ دیکھتے ہیں تو… تو کشمیر میں اب کچھ بھی چلتا ہے… کچھ بھی ۔ آپ کہئے کہ بجلی کی پیدا وار کم ہو ئی ہے تو… تو ہمیں قبول ہے۔ آپ کہئے کہ بجلی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے شمالی گرڈ سے بجلی… اضافی بجلی کا بندو بست کیا گیا ہے… ہم یقین کریں گے ۔آپ کہئے کہ لوگ فیس نہیں دیتے ہیںیا اتنا نہیں دیتے ہیں جتنا انہیں دینا چاہئے … ہمیں تسلیم ہو گا۔ آپ کہئے کہ لوگ بجلی کا منصفانہ استعمال نہیں کرتے ہیں… ہم یہ بھی مان جائیں گے۔ حتیٰ کہ اگر آپ کٹوتی سے مکر ہی جائیں‘ اس سے انکار کریں اور… اور۷x ۲۴ بجلی سپلائی کرنے کا دعویٰ ٹھوک دیں تو… تو اللہ میاں کی قسم آپ کا یہ دعویٰ بھی قبول کیا جائیگا اور… اور اس لئے قبول کیا جائیگا کیونکہ لوگ… کشمیر کے لوگ سمجھدار ہوں گے کہ انہیں یہ بات بھی سمجھ میں آگئی ہے کہ اس دعوے کو جھوٹا قرار دینے سے بھی کچھ حاصل نہیں ہو گا… بالکل بھی نہیں ہو گا ۔ ہے نا؟