سرینگر//
سی جے ایم کورٹ بڈگام کی جانب سے جعلی آئی اے ایس آفیسر کے بشمول اس کے ساتھی کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی گئی ہے۔
کشمیر کے وسطی ضلع بڈگام میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (سی جے ایم) بڈگام نور محمد میر نے بدھ کے روز ایک فرضی آئی اے ایس آفیسر اور اس کے ساتھی کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی، جنہیں بڈگام پولیس نے ایک شخص کے بیٹے کو نوکری دلانے کے بہانے سے اس کو دھوکہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ دونوں ملزمان‘ آیوش کول (۳۵) زوجہ منموہن گنجو ساکن راج باغ سرینگر اور برہان بشیر (۲۵) ولد بشیر احمد شاہ ساکن بمنہ سرینگر نے ضمانت کی درخواست دی تھی جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔
سی جے ایم بڈگام نے حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملزمین سنگین، گھناؤنے اور ناقابل ضمانت جرائم میں ملوث ہیں اور ضمانت کی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
جے ایم بڈگام نے ضمانت کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا’’مقدمہ کی تفتیش ابتدائی مرحلے میں ہے اور اس بات کا ہر امکان ہے کہ ملزم استغاثہ کے گواہوں کو تفتیشی ایجنسی کے سامنے سچے حقائق کا انکشاف کرنے سے دھوکہ دے سکتا ہے‘‘۔
عدالتی پیشی کے دوران یہ بھی کہا گیا کہ اگر ملزمان کو ضمانت پر رہا کیا گیا تو وہ تفتیش کے عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کریں گے۔’’اس طرح، ملزمان اس مرحلے پر ضمانت کے حقدار نہیں ہیں۔ لہٰذا میرٹ کے بغیر ضمانت کی درخواست مسترد کر دی جاتی ہے۔‘‘ ۔
اس کیس کے ضمن میں پولیس اسٹیشن بڈگام میں ایک مقدمہ ایف آئی آر نمبر۳۰۲/۲۰۲۳درج کیا گیا تھا جس میں دونوں ملزمان کے خلاف دفعہ۴۲۰/۴۱۹/۱۲۰بی آئی پی سی کے تحت جرائم کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا اور تفتیشی کاروائی جاری ہے۔