سرینگر//
شمالی ضلع بارہمولہ میں سیکورٹی فورسز نے لشکر طیبہ (ٹی آر ایف) سے وابستہ چار ملی ٹینٹ معاونین کو اسلحہ وگولہ بارود سمیت حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے ۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ۱۰؍اکتوبر کو بارہ مولہ پولیس ‘۵۲آر آر اور ۵۳ویںبٹالین سی آر پی ایف نے ناردھاری ڈانگر پورہ کے نزدیک ناکہ لگایا جس دوران دو مشتبہ افراد نے سیکورٹی فورسزکو دیکھتے ہی راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کی تاہم سلامتی عملے نے پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر دونوں کو دھر دبوچا۔
ترجمان نے بتایا کہ گرفتار شدگان کی شناخت غلام حسن میر ولد غلام رسول میر ساکن مرن ٹنگہ واری چندوسہ اور مختیار احمد خان ولد محمد افضل خان ساکن پنجہ وارا لرہ ڈورہ چندوسہ کے بطور ہوئی ہے اور ان کے قبضے سے ایک چینی پستول ، ایک پستول میگزین، بارہ گولیوں کے راونڈ ، دو ہینڈ گرینیڈ اور دوسرا قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا ۔
پولیس نے اس ضمن میں ایف آئی آر زیر نمبر۶۸کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی۔موصوف ترجمان کے مطابق گرفتار ملی ٹینٹ معاونین کی نشاندہی پر پولیس نے مزید دو مشتبہ افراد جن کی شناخت الطاف احمد راتھر ولد عبدالحد راتھر ساکن کوہار اور فاروق احمد نقیب ولد عبدالغفار نقیب ساکن کنزر کے بطور ہوئی کی گرفتاری عمل میں لائی۔
ترجمان نے بتایا کہ دونوں نے تحقیقاتی آفیسران کو بتایا کہ ان کے پاس دو ہینڈ گرینیڈ ہیں جنہیں بعد ازاں ان کی نشاندہی پر برآمد کیا گیا۔
مزید تحقیقات کے بعد منکشف ہوا کہ چاروں دہشت گرد معاون ماضی میں مدثر احمد شیخ ولد عبدالرشید شیخ ساکن کنزر کے لئے کام کر رہے تھے ۔
مدثر شیخ اس وقت پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل میں مقید ہے ۔اس سلسلے میں مزید تحقیقات جاری ہے ۔