سرینگر//
جموں و کشمیر پولیس نے بدھ کے روز اس جائیداد پر منسلک کر لیا، جہاں ڈی وائی ایس پی امان ٹھاکور کو ۲۰۱۹ میں جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع کے توریگام گاؤں میں ہلاک کیا گیا تھا۔
اونتی پورہ میں ایک اور مکان بھی قرق کیا گیا جس میں حزب المجاہدین کے سرکرہ کمانڈر ‘ ریاض نائیکو سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں اپنے ایک اور ساتھی کے ساتھ مارا گیا تھا ۔
پولیس نے کولگام میں مجاز اتھارٹی سے قانونی منظوری حاصل کرنے کے بعد دہشت گردوں کے زیر استعمال رہائشی مکان کو ضبط کیا۔ اس کے علاوہ دہشت گرد ریاض نائیکو کو پناہ دینے والے کا رہائشی مکان خصوصی عدالت پلوامہ نے منسلک کیا۔
پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ کولگام میں پولیس نے ڈویڑنل کمشنر کشمیرسے قانونی منظوری حاصل کرنے کے بعد ایک شہری ثناء اللہ میر ولدمحمد عبداللہ میر ساکنہ توریگام ‘کے رہائشی مکان کو ضبط کر لیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس مکان‘جسے منسلک کیا گیا‘ میں فورسز کے ساتھ میں تین سخت گیر دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا تھاجبکہ ڈی وائی ایس ‘امان کمار ٹھاکر اور ایک فوجی اہلکار سوم ویر بھی دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئے۔
پولیس بیان کے مطابق تفتیش سے یہ بات بلا شبہ ثابت ہوئی کہ مذکورہ مکان دہشت گردی، پناہ گاہوں اور دہشت گردوں کو پناہ دینے کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ جس کے بعد متعلقہ دفعات کے تحت مکان کو منسلک کرنے کی کارروائی شروع ہو گئی ۔
دریں اثناء اونتی پورہ پولیس نے آزاد احمد تیلی ولد اسد اللہ تیلی ساکن بیگ پورہ اونتی پورہ کی جائیداد کواونتی پورہ خصوصی جج پلوامہ کی عدالت کے حکم سے منسلک کیا۔
بیان کے مطابق ایک مقدمہ آزاد احمد تیلی کے رہائشی مکان میں بیگ پورہ اونتی پورہ میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان انسداد دہشت گردی آپریشن کے سلسلے میں درج کیا گیا تھا جس میں۲ دہشت گردوں کے نام ریاض احمد نائیکو عرف زبیر الاسلام ولد اسد اللہ نائیکو ساکن بیگ پورہ اور عادل احمد بٹ ولد حسن بٹ ساکنہ پنجران پلوامہ، دونوں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین سے تھا‘کو ہلاک کیا گیا تھا۔
ملزم آزاد احمد تیلی کو یکم جون۲۰۲۰ کو۲ مذکورہ دہشت گردوں کو جان بوجھ کر پناہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ۔ بعد ازاں مقدمہ آزاد احمد اور مارے گئے دو دہشت گردوں کے خلاف قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت چلایا گیا۔
تحقیقاتی ایجنسی نے معزز عدالت کو مطمئن کیا کہ مذکورہ جائیداد کو کالعدم دہشت گرد تنظیم حزب المجاہدین کے معروف دہشت گردوں کو پناہ دینے کے لیے ’استعمال‘ کیا گیا ہے اور یہ بالکل ’دہشت گردی کی آمدنی‘ کی تعریف میں آتا ہے۔ اس سے قبل تحقیقاتی ایجنسی کو یو پی اے پی کا پراپرٹی اٹیچمنٹ آرڈر ملا ہے۔ تاہم، واضح مینڈیٹ کی روشنی میں معزز عدالتوں کو ان جائیدادوں کے خلاف کارروائی کرنے کا اختیار دیا جو ’دہشت گردی سے حاصل ہونے والی آمدنی‘ کی نمائندگی کرتی ہیں جو پہلے تفتیشی ایجنسی کے ذریعہ منسلک نہیں کی گئی تھیں۔
معزز عدالت کو مطمئن کرنے کے بعد اور استغاثہ کی طرف سے پیش کی گئی چارج شیٹ اور دیگر دستیاب ریکارڈ کا بغور جائزہ لینے کے بعد، معزز عدالت نے ملزم آزاد احمد تیلی کا رہائشی مکان جو ۷مرلہ پر مشتمل ہے کومنسلک کر دیا۔
یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ سیکشن ۳۳ یو اے پی اے کے تحت اس قسم کا اٹیچمنٹ آرڈر جموں و کشمیر پولیس کے لیے اپنی نوعیت کا پہلا ہے۔
پولیس ایک بار پھر شہریوں سے درخواست کرتی ہے کہ وہ دہشت گردوں کو پناہ دینے سے گریز کریں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں وہ جائیداد کی اٹیچمنٹ (منقولہ/غیر منقولہ) کارروائی سمیت قانون کے تحت کارروائی کے ذمہ دار ہوں گے۔ دہشت گردوں کی طرف سے کسی گھر یا گاڑی میں زبردستی داخل ہونے کی صورت میں معاملہ فوری طور پر پولیس کے علم میں لایا جائے بصورت دیگر ایسے مکانات یا دیگر املاک کے خلاف قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔