گوہاٹی// نائب صدرجمہوریہ جگدیپ دھنکھڑنے پیر کے روزکہا کہ تعلیم معاشرے کو بدلنے کا سب سے مؤثر، مستقل اور اثر انگیز طریقہ کار ہے ۔
مسٹر دھنکھڑنے یہاں کاٹن یونیورسٹی کے فیکلٹی اور طلباء کے ساتھ بات چیت کے دوران کہا کہ عدم مساوات کو دور کرنے کے لئے اور اس سے نمٹنے کے لئے اگر ہم معیاری تعلیمی کا انتظام کرتے ہیں، تو دوسری چیزیں بھی ٹھیک ہوجائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو معمول کے مطابق کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ جب وہ اختراع، تحقیق اور ترقی میں مشغول ہوتے ہیں اور لیک سے ہٹ کر سوچتے ہیں تو انہیں تبدیلی کامحور بننا ہوگا۔
نائب صدر جمہوریہ نے تبصرہ کیا، ‘‘ہندوستان کا عروج ایک بڑھتی ہوئی رفتار ہے ۔ عروج رک نہیں سکتا۔ دنیا ہماری ترقی دیکھ رہی ہے ۔ ہمارا ‘امرت کال’ ‘گورو کال’ بن گیا ہے کیونکہ ہم اس راستے پر گامزن ہیں جو ہماری تہذیبی اقدار کے مطابق ہے ۔
مسٹر دھنکھڑ نے خواتین کو بااختیار بنانے کا ذکر کیا اور کہا کہ پارلیمنٹ نے خواتین کے ریزرویشن بل کو پاس کیا۔ اس کا کافی عرصے سے انتظار کیا جا رہا تھا۔ ریزرویشن دے کر اس ملک کی نصف آبادی کے ساتھ انصاف کیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے وہ دور بھی دیکھا ہے جب یہ سمجھا جاتا تھا کہ قانون کچھ لوگوں تک نہیں پہنچتا، سرکاری دفاتر میں دلالوں کا راج تھا اور بدعنوانی عروج پر تھی۔ اب وہ سب باتیں ختم ہو چکی ہیں۔
اس موقع پر آسام کے وزیر اعلیٰ ہمینت بسوا سرما، وزیر تعلیم رنوج پیگو اور کاٹن یونیورسٹی کے وائس چانسلر رمیش چندر ڈیکا بھی موجود تھے ۔