سرینگر //
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے آج جموں کشمیر کی اقتصادی ترقی اور ہمہ گیر ترقی کو آگے بڑھانے کیلئے یو ٹی حکومت کے مختلف پیش رفت کے اقدامات کا ذکر کیا ۔
ماضی میں مناسب بنیادی ڈھانچے کی کمی کو جموں و کشمیر کی معیشت کی ترقی میں ایک بڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ حکومت کی طرف سے پچھلے تین برسوں میں رکاوٹوں کو ختم کرنے کیلئے اہم اقدامات کئے گئے ہیں ، جن میں منصوبوں کے بروقت نفاذ کیلئے منظوریوں پر فیصلوں کو تیز کیا گیا ہے ۔
سنہا نے کہا ’’ ہم نے ایک سال کے اندر۵۰ہزار۷۲۶ منصوبوں کا تاریخی سنگ میل حاصل کیا ہے جو کہ۲۰۱۸ کے۹۲۲۹ منصوبوں سے پانچ گنا زیادہ ہے ۔ تیز رفتار اقتصادی اصلاحات اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے سے پوری معیشت میں نئی توانائی پیدا ہوئی ہے جس کے نتیجے میں براہ راست سرمایہ کاری کی سرگرمیاں اور سرمایہ کاروں کے جذبات کو بحال کیا گیا ہے ‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ معیشت کے مختلف شعبوں جیسے دستکاری ، صنعتی سرمایہ کاری ، سیاحت اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر میں بے مثال رفتار کی بحالی نے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کو قابل رشک طاقت اور خود اعتمادی فراہم کی ہے ۔
سنہا نے کہا ’’نظام کے اندر مصنوعی حدود بنائی گئی تھیں ، جنہیں ایکویٹی کے ساتھ ترقی کو یقینی بنانے کیلئے ہٹا دیا گیا ہے تا کہ جموں و کشمیر کا ہر شہری تیز رفتار اقتصادی ترقی ، تیز رفتار سماجی تبدیلی اور جموں و کشمیر کی خوشحالی سے فائدہ اٹھا سکے ۔ کنیکٹیویٹی سیکٹر میں پہلے روزانہ صرف۵۴ء۶ کلو میٹر سڑکیں بنتی تھیں ، جو اب کافی حد تک بڑھ کر۶۸ء۲۰ کلو میٹر فی دن سڑک تک پہنچ گئی ہیں ‘‘۔
لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا ’’ بہتر کنیکٹیویٹی نہ صرف معیشت کی مجموعی ترقی کیلئے اہم ہے بلکہ سب کو بنیادی ضروریات فراہم کرنے ، زراعت ، جامع ترقی کے فروغ اور روز گار کے مواقع پیدا کرنے کیلئے اداروں کی مضبوطی کے مقاصد کو پورا کرنے کیلئے بھی اہم ہے ۔ جامع ترقی حکومت کا حتمی مقصد ہے ۔
سنہا نے زراعت اور باغبانی کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی جیسے کہ اعلیٰ کثافت والی فصلوں کے تنوع ، اعلیٰ معیار کے بیجوں کی دستیابی ، پانی کے انتظام میں بہتری اور ٹیکنالوجی کو فروغ دینا ۔ انہوں نے کہا کہ اس اہم شعبے میں ہمہ جہت بہتری جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کی اقتصادی ترقی اور روز گار کے مواقع پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی ۔