سرینگر//
وسطی کشمیر کے ضلع بڈگام میں پولیس نے دو دنوں میں ہی نقب زنوں کی ایک گینگ کا پردہ فاش کرکے لاکھوں روپیے مالیت کا مال مسروقہ بر آمد کیا ہے ۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اسٹیشن خانصاحب کو۲۱؍اکتوبر کو اعجاز احمد گنائی ولد خضر محمد گنائی ساکن کچھی پورہ خانصاحب کی طرف سے ایک تحریری شکایت موصول ہوئی۔
ترجمان نے کہا’’شکایت گذار نے شکایت میں کہا کہ۱۹؍اور۲۰؍اکتوبر کی درمیانی شب کچھ چور اس کے مکان میں گھس گئے اور تانبے کے برتن‘ کپڑے‘مصنوعی زیورات اور کچھ سونے کی چیزیں جن کی مجموعی قیمت لاکھوں روپیے ہے ، اڑالیں‘‘۔
پولیس بیان میں کہا گیا کہ شکایت پر پولیس اسٹیشن خانصاحب میں آئی پی سی کے متعلقہ دفعات کے تحت ایک کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے کچھ مشتبہ افراد کی پوچھ تاچھ کی جن میں سے ایک فاروق احمد گنائی عرف دل جلے کی سخت پوچھ تاچھ کی گئی۔
ترجمان نے کہا کہ پوچھ تاچھ کے دوران اس نے نقب زنی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا اور اس جگہ کا انکشاف کیا جہاں مال مسروقہ چھپایا گیا تھا جس میں تانبے کے برتن، کپڑے ، مصنوعی زیوارات اور سونے کی چیزیں شامل تھیں جن کو بر آمد کیا گیا۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ مزید تحقیقات کے دوران فاروق احمد نے مزید دو ساتھیوں کا انکشاف کیا جن کی شناخت آصف رشید میر عرف عبید ولد عبدالرشید میر ساکن ڈبی پورہ اور مقصود احمد گوجری ولد غلام حسن گوجری ساکن سوزنی پورہ کے بطور کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں کو پوچھ تاچھ کیلئے طلب کیا گیا جس دوران انہوں نے چوری کی کئی وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا۔
ترجمان نے کہا کہ ان کے انکشاف پر لیپ ٹاپس، ڈیسک ٹاپس، ایل ای ڈی سکرینز،گیس سلینڈر، بھیڑ، تانبے کے برتن، انورٹر، بیٹریاں، جنریٹر، واٹر موٹر، اور پائپوں کو بر آمد کیا گیا جن کی مجموعی قیمت۴سے۵لاکھ روپیے ہے ۔انہوں نے کہا کہ علاوہ ازیں ایک اور مشتبہ شخص شوکت احمد ڈار ولد غلام نبی ڈار ساکن راول پورہ وتر ہیل کو یہ مال مسروقہ حاصل کرنے میں ملوث ہونے پر حراست میں لیا گیا۔