چنڈی گڑھ//بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری ترون چُگ نے پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان پر آئینی انتظامات کی سنگین خلاف ورزی کرنے اور جمہوریت کا مذاق اڑانے کا الزام لگایا ہے ۔
مسٹر چگ نے ہفتہ کو یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ عام آدمی پارٹی (آپ) جس نے بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین پر حلف لیا ہے ، آئین اور آئینی اداروں کی مسلسل توہین کر رہی ہے ۔ وزیر اعلیٰ کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے اسمبلی کا دو روزہ اجلاس بلایا تھا اور پہلے ہی دن مقررہ کام مکمل کئے بغیر ختم کر کے انہوں نے صرف وقت اور وسائل کا ضیاع کیا ہے ۔ اس دوران ریاست سے متعلق کسی اہم مسئلے پر بات نہیں کی گئی۔
بی جے پی جنرل سکریٹری نے مسٹر مان پر آئینی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی کا الزام لگایا اور انہیں مشورہ دیا کہ گورنر ریاست کے آئینی سربراہ ہیں اور ان کے سامنے جوابدہ ہونا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے ۔ اس کے برعکس گورنر کی جانب سے ان کے سوالات کے جوابات نہ دے کر ان کی تضحیک کی جا رہی ہے جو کہ پنجاب کے عوام کو بے وقوف بنانے کی کوشش ہے ۔
مسٹر چگ نے وزیراعلی سے سوال کیا کہ اسمبلی اجلاس کی کارروائی کے دوران انہیں سپریم کورٹ جانے کی مبینہ طور پر سمجھ کیسے آگئی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ آپ اور کانگریس سطحی طور پر ایک سمجھوتہ کرچکے ہیں اور دونوں پارٹیاں صرف دکھاوے کے لیے نورا کشتی کھیل رہی ہیں۔ انہوں نے طنز کیا کہ ان دونوں جماعتوں کے ارکان کی کرسیاں اسمبلی میں ایک ساتھ لگائی جانی چاہئیں اور اپوزیشن لیڈر پرتاپ باجوہ کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا جائے جانا چاہیے ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دونوں جماعتوں نے کل ایوان میں جمہوریت کا مذاق اڑایا جو کہ انتہائی سنگین معاملہ ہے ۔