نئی دہلی//
وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ سائبر سیکورٹی بین الاقوامی سطح پر سیکورٹی کے معاملات کا ایک لازمی پہلو بن گیا ہے اور اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے حکومت ایک سائبر محفوظ ملک بنانے کے لئے پوری طرح پابند عہد ہے ۔
وزارت کے تحت کام کرنے والے انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (آئی۴سی) نے جمعہ کو آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا کے تعاون سے سائبر کرائم کی روک تھام کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے قطب مینار پر ایک تقریب کا اہتمام کیا۔
اس پروگرام میں سائبر کرائم ہیلپ لائن نمبر۱۹۳۰؍اور نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل این سی آر پی کو لیزر بیم کے ذریعے قطب مینار پر دکھایا گیا۔
یہ پروگرام ہر سال اکتوبر میں منائے جانے والے نیشنل سائبر سیکیورٹی آگاہی مہینے کے حصے کے طور پر منعقد کیا گیا تھا۔ قطب مینار پر یہ آگاہی مہم (اتوار ۲۲؍اکتوبر) تک ہر روز رات ساڈھے آٹھ بجے چلائی جائے گی۔
وزارت کا کہنا ہے کہ سائبر محفوظ ہندوستان اس کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے ۔ سائبر سیکورٹی بین الاقوامی سطح پر سیکورٹی کے معاملات کا ایک لازمی پہلو بن چکا ہے اور اسی لیے حکومت ایک سائبر محفوظ ملک بنانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے ۔
وزارت داخلہ نے ملک میں سائبر جرائم سے مربوط طریقے سے نمٹنے کیلئے انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (آئی۴سی) قائم کیا۔ اس کا بنیادی کام شہریوں کے لیے سائبر کرائم سے متعلق مسائل سے نمٹنا ہے جس میں مختلف قانون نافذ کرنے والے اداروں اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنانا ہے ۔
اپنے قیام کے بعد سے آئی ۴ سی سائبر جرائم سے نمٹنے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور اسٹیک ہولڈرز کے درمیان موثر ہم آہنگی پیدا کرنے ، سائبر جرائم سے نمٹنے اور شہریوں کے اطمینان کی سطح کو بہتر بنانے ، ملک کی اجتماعی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کام کر رہا ہے ۔ مجموعی طور پر تبدیلیاں لانے کے لیے انتھک کوششیں کر رہا ہے ۔ صلاحیت آئی ۴ سی کی سب سے اہم کامیابیوں میں سے ایک نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل کا آغاز۲۰۱۹میں شہری پر مبنی اقدام کے طور پر تھا۔
آئی ۴ سی کا ایک اور اقدام، نیشنل سائبر کرائم ہیلپ لائن نمبر۱۹۳۰عام شہریوں کو مالی فراڈ کی آن لائن شکایات درج کرانے میں مدد کر رہا ہے ۔ نیشنل سائبر کرائم رپورٹنگ پورٹل پر اب تک ۲۹لاکھ سے زیادہ شکایات درج کی گئی ہیں۔ پورٹل پر روزانہ اوسطاً۵۰۰۰سے زیادہ شکایات درج کی جا رہی ہیں۔ہیلپ لائن۱۹۳۰؍اورپورٹل نے اس سال۳۰ستمبر تک دھوکہ بازوں کے ہاتھ پہنچنے سے۷۶۵کروڑ روپے سے زیادہ کی بچت کی ہے ۔