نئی دہلی//
سپریم کورٹ کی سابق جسٹس رنجنا پرکاش کی سربراہی میں حد بندی کمیشن نے جمعرات کے روز جموں خطہ پر مشتمل مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے اسمبلی حلقوں کی حد بندی کے حکم کو حتمی شکل دی۔ جس میں وادی کے اننت ناگ لوک سبھا میں جموں کا کچھ حصہ شامل کیا گیا ہے اور پہلی بار قانون ساز اسمبلی میں درج فہرست قبائل کے لیے نو نشستیں مختص کی گئی ہیں۔
کمیشن نے کشمیری تارکین وطن اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر سے در بدر ہونے والوں کیلئے قانون ساز اسمبلی میں اضافی نشستیں رکھنے کی سفارش کی ہے ۔
کمیشن نے پورے جموں کشمیر کو ایک مرکز کے زیر انتظام علاقہ سمجھتے ہوئے وادی کشمیر کے اننت ناگ اور جموں کے راجوری پونچھ کے کچھ علاقوں کو ملاکر ایک پارلیمانی حلقہ تشکیل دیا ہے ۔ کمیشن نے درج فہرست ذاتوں کے لیے سات نشستیں مخصوص کی ہیں۔ یہ حکم گزٹ آف انڈیا میں شائع ہوا ہے ۔
حد بندی کے حکم کے مطابق مرکز کے زیر انتظام علاقے میں کل۹۰نشستیں رکھی گئی ہیں جن میں جموں خطے کی۴۳؍اور کشمیر کے علاقے میں۴۷نشستیں ہیں۔
حد بندی کمیشن کی ایک رپورٹ کے اہم نکات کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے ایک ریلیز میں کہا کہ پہلی بار جموں و کشمیر میں نو سیٹیں درج فہرست ذات و قبائل کے لیے مختص کی گئی ہیں۔
کمیشن نے جموں کشمیر کے پانچ پارلیمانی حلقوں میں سے ہر ایک کیلئے ۱۸نشستیں متعین کی ہیں۔ ہر نشست کی حد متعلقہ ضلع کی حدود میں رکھی گئی ہے ۔
کمیشن نے پٹوار سرکل کو حد بندی کے عمل میں سب سے چھوٹی اکائی کے طور پر شمار کیاہے اور اسے تقسیم نہیں کیا ہے ۔
کمیشن میں چیف الیکشن کمشنر سشیل چندرا اور جموں و کشمیر الیکٹورل کمشنر کے کے شرما شامل تھے ۔ کمیشن کی آج ہی ہونے والی میٹنگ میں اس رپورٹ کو حتمی شکل دے کر گزٹ میں شائع کردیا گیا۔
کمیشن نے پورے جموں و کشمیر کو مرکز کے زیر انتظام خطہ شمار کیا ہے ۔ کمیشن نے وادی کشمیر کے اننت ناگ خطے اور جموں کے راجوری،پونچھ علاقے پر مشتمل خطے کے پانچ حلقوں میں سے ایک کو ریزرو کٹیگری میں رکھا ہے ۔
الیکشن کمیشن کی ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اس تشکیل نو کے ساتھ ہر پارلیمانی حلقہ میں اسمبلی سیٹوں کی تعداد۱۸/۱۸ہو جائے گی۔ کمیشن نے کہا ہے کہ بلدیاتی نمائندوں کے مطالبے پر کچھ حلقوں کے نام بھی تبدیل کیے گئے ہیں۔
کمیشن نے حد بندی کی کارروائی وسیع پیمانے پر جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ۲۰۱۹؍اور حد بندی ایکٹ ۲۰۲۲کے تحت طے شدہ معیار پر کی۔ اس کے ساتھ، کمیشن نے جموں و کشمیر میں اسمبلی اور پارلیمانی حلقوں کی حد بندی کیلئے کچھ رہنما اصول اور طریقہ کار وضع کیے ہیں، تاکہ کام کاج ہموار ہو اور نتائج موثر ہوں۔
کمیشن نے انتخابی حلقوں کی اس طرح حد بندی کی ہے کہ کسی پٹوار سرکل (جموں میونسپل کارپوریشن کے وارڈ) کو دو حلقوں میں تقسیم نہیں کیا گیا ہے ۔
مارچ ۲۰۲۰ میں تشکیل پانے والے، پینل کو گزشتہ سال ایک سال کی توسیع دی گئی تھی۔فروری میں اسے اپنا کام مکمل کرنے کے لیے دوبارہ دو ماہ کی توسیع دی گئی۔ اس کی مدت دوسری صورت میں ۶مارچ کو ختم ہونا تھی۔