سرینگر//
صدر ہند دروپدی مرمو کے دورے کشمیر کے پیش نظر وادی کشمیر بالخصوص شہر سری نگر کے قرب و جوار میں سیکورٹی کا فقید المثال بندوبست کیا گیا ہے ۔
کشمیر یونیورسٹی کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کیا گیا ہے اور بغیر پاس کے کسی کو بھی یونیورسٹی کے اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔
بتادیں کہ صدر ہند بدھ کے روز کشمیر یونیورسٹی میں سالانہ کنونشن سے خطاب کرئے گی۔
اطلاعات کے مطابق صدر ہند دروپدی مرمو کے اس دورے کے پیش نظر حکام نے وادی بالخصوص شہر سرینگر کے قرب وجوار میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے ہیں اور کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعے کو ناکام بنانے کیلئے بھاری تعداد میں سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے ۔
یو این آئی کے ایک نامہ نگار نے منگل کے روز شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے بتایا کہ شہر کے تمام علاقوں میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں اور ناکوں کے جال کو مزید وسیع کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جدید ہتھیاروں سے لیس سیکورٹی اہلکار انتہائی چوکنا ہیں۔
نامہ نگار نے کہا کہ ناکوں پر مسافر بردار گاڑیوں کی بھی تلاشی لی جاتی تھی اور ان میں سوار مسافروں کی بھی جامہ تلاشی اور ان کے شناختی کارڈ بھی چیک کئے جا رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ کئی مقامات پر راہگیروں کو بھی روک کر ان کی تلاشی اور شناختی کارڈ چیک کئے جاتے تھے ۔
نامہ نگارنے بتایا کہ لالچوک‘ بٹہ مالو‘جہانگیر چوک‘ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ ، ریگل چوک وغیرہ اور یونیورسٹی کی طرف جانے والی شاہراہوں پر جگہ جگہ ناکوں کا جال بچھایا گیا ہے ہاں گاڑیوں ، راہگیروں خاص کر موٹر ساروں کو روکا جارہا ہے اور ان کی جامہ تلاشی اور شناختی کارڈوں کی چیکنگ کی جارہی ہیں۔
دریں اثنا کشمیر یونیورسٹی میں صدر ہند کی آمد کے پیش نظر کیمپس کو فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا گیا ہے ۔
کشمیر یونیورسٹی اور اس کے ملحقہ علاقوں میں پولیس ، سی آر پی ایف اور سی آئی ایس ایف کے اہلکار چپے چپے پر تعینات کئے گئے ہیں۔