نئی دہلی//کانگریس نے منگل کو کہا کہ سکم میں آفت زدگان گہری پریشانی میں ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ ان کی خبر نہیں لے رہے ہیں۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مودی حکومت کو شمال مشرق کی کوئی فکر نہیں ہے ۔ وہ منی پور کو بھول چکے ہیں اورلوگ سکم میں تباہی سے پریشان ہیں لیکن ان کا درد مرکزی حکومت تک نہیں پہنچ رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں انتخابات کے آتے ہی مسٹر مودی اور مسٹر شاہ ہر جگہ نظر آتے ہیں، لیکن جب بھی شمال مشرق میں کسی قسم کی پریشانی آتی ہے تو وزیر اعظم اور وزیر داخلہ غائب ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکم کے لوگ مشکل میں ہیں اور مودی حکومت کو ان کی مدد کرنی چاہئے ۔ کانگریس کا مطالبہ ہے کہ آفت کی اس گھڑی میں مرکزی حکومت کی طرف سے ریاستی حکومت کو مکمل مدد فراہم کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ جب 2011-12 میں سکم میں زلزلہ آیا تو پورا ملک مدد کے لیے اکٹھا ہواتھا۔
لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر نے کہا، "لوگ سکم میں قدرتی آفت سے پریشان ہیں لیکن شاید ان کی آواز مودی حکومت تک نہیں پہنچ رہی ہے ۔ سکم میں قدرتی آفت سے تقریباً 25000 لوگ متاثر ہوئے ہیں، 7600 لوگ بے گھر ہو چکے ہیں، 80 لوگ اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور تقریباً 3000 سیاح پھنسے ہوئے ہیں۔ سکم کے 28 ریلیف کیمپوں میں تقریباً 6800 لوگ رہ رہے ہیں۔ قومی شاہراہ 10 کو نقصان پہنچا ہے اور آٹھ فوجیوں کی لاشیں بھی ملی ہیں۔ مرکزی حکومت نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور سب کا ایک ہی سوال ہے کہ آخرمودی حکومت سکم کی سرزمین پر سرگرم کیوں نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا، ‘‘سکم کے لوگ پوچھ رہے ہیں کہ این ڈی آر ایف کی ٹیم کو متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں کیوں تاخیر ہو رہی ہے ۔ شمالی سکم میں 14 پل ٹوٹ چکے ہیں۔ وہاں کے لوگ آج اندھیروں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ شمالی سکم کی سرحد کے دوسری طرف چین بیٹھا ہے اور وہ ہر روز زمینوں پر قبضہ کرنے میں مصروف رہتا ہے ، پھر بھی مودی حکومت تیار نظر نہیں آتی۔ حکومت کے ایک بھی سینئر وزیر نے آج تک سکم کا دورہ نہیں کیا۔ وزیر داخلہ کے پاس وقت نہیں ہے اور وزیراعظم انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔