نئی دہلی//عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے رکن پارلیمنٹ مسٹرسنجے سنگھ کی گرفتاری کے خلاف منگل کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ہیڈکوارٹر پر احتجاج کیا اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
اے اے پی ایم ایل اے کلدیپ کمار نے کہا کہ پچھلے 15 مہینوں سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) وزیر اعظم نریندر مودی کے حکم پر ایک فرضی کیس کی تحقیقات کر رہی ہے لیکن انہیں کچھ نہیں ملا۔ انہوں نے کہا، ‘‘ایم پی سنجے سنگھ غریبوں کی بلند آواز ہیں جو مودی حکومت کے خلاف بولنے میں بالکل نہیں ہچکچاتے ، اسی لیے مودی حکومت نے انہیں ای ڈی کے ذریعے گرفتار کرایا ہے ۔’’
انہوں نے کہا کہ اس مظاہرے کے دوران پولیس نے پارٹی کارکنوں کے ساتھ مارپیٹ کی ہے اور کئی خواتین بھی زخمی ہوئی ہیں۔ پولیس کی یہ بربریت ظاہر کرتی ہے کہ مسٹر مودی کے اشارے پر آئین کو تبدیل کیا جا رہا ہے ۔ اس ملک کی جمہوریت کو ختم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے منصوبوں کے خلاف اے اے پی سڑکوں سے لے کر ایوان تک لڑتی رہے گی۔اے اے پی کے سینئر لیڈر عادل احمد خان نے کہا، [؟]ہمارا صرف ایک سوال ہے کہ گزشتہ 15 ماہ کے نام نہاد شراب گھوٹالہ میں ای ڈی کو کیا ملا؟ انہوں نے منیش سسودیا کو گرفتار کرلیا، ان کے گھر، بینک لاکر، گاؤں، سب کچھ تلاش کیا، لیکن آج تک یہ نہیں بتا سکے کہ آپ نے کیا برآمد کیا ہے ۔ بدعنوانی کے 25 پیسے بھی نہیں ملے ہیں۔ اس کے باوجود عام آدمی پارٹی کے لیڈروں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔