سرینگر//
مرکزی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرینس کے تحت۳۵ ملازمین کو برطرف کر دیا گیا ہے، جبکہ ۳۲کو قبل از وقت ریٹائر کر دیا گیا ہے۔
وزارت کی یکم اپریل ۲۰۲۲سے ۳۱ دسمبر ۲۰۲۲تک کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شفافیت اور جوابدہی کے حوالے سے حکومت کے کام کاج میں تبدیلیاں تمام حکومتی اقدامات کا مرکزی موضوع رہا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ زیادہ تر ترقیاتی محاذوں پر گزشتہ تین سالوں سے نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔’’براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) اسکیموں کے تحت پروجیکٹوں کی بروقت تکمیل اور استفادہ کنندگان کی سیچوریشن پر زور دیا گیا ہے‘‘۔
اس میں کہا گیا ہے کہ حکومت بدعنوانی کے خلاف زیرو ٹالرنس کا مشاہدہ کر رہی ہے اور آرٹیکل۳۱۱ کے تحت۳۵ ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے اور آرٹیکل ۲۲۶ کے تحت۳۲ ملازمین کو قبل از وقت ریٹائر کیا گیا ہے۔
اس میں مزید کہا کہ بی ای ایم ایس (بجٹ تخمینہ اور نگرانی کا نظام)، پے سیس (ادائیگی کا نظام)‘۱۰۰ فیصد فزیکل تصدیق، لازمی انتظامی منظوری، تکنیکی منظوری، ای ٹینڈرنگ وغیرہ کے ذریعے مالیاتی تبدیلی نے منصوبوں کو تیز رفتاری سے مکمل کرنے کے قابل بنایا ہے، جس سے بڑے عوامی اطمینان کا باعث بنا۔
سیاحت کے شعبے کے بارے میں، رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ۲۰۲۲میں سیاحوں کی آمدورفت اور ہوائی ٹریفک میں اب تک کا سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
جموں کشمیر میں سیاحوں کی تعداد یکم جنوری۲۰۲۲سے۳۱؍دسمبر۲۰۲۲ تک ایک کروڑ۸۰لاکھ تک پہنچ گئی۔ سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے کیلئے محکمہ نے جموں و کشمیر کی سیاحتی پالیسی۲۰۲۰کو نوٹیفائی کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزادی کا امرت مہوتسو کے تحت محکمہ سیاحت ۷۵کم معروف/آف بیٹ مقامات کو تیار کرنا ہے اور ان مقامات پر ہر ایک پر ۷۵تہواروں کا اہتمام کرنا ہے۔