ممبئی// اس سیزن میں لگاتار چند ابتدائی میچ ہارنے کے بعد سن رائزرس حیدرآباد کی ٹیم نے لگاتار پانچ میچ جیت کر ٹورنامنٹ میں زبردست واپسی کی۔ دوسری ٹیموں کے برعکس سن رائزرز حیدرآباد نے بیٹنگ آرڈر تیار کرنے کے بجائے بولنگ اٹیک کی تیاری پر کام کیا جو ہندوستانی گیند بازوں سے لیس ہے ۔ سن رائزرس حیدرآباد کے ہیڈ کوچ ٹام موڈی جو زیادہ تر آئی پی ایل میں حیدرآباد کے ساتھ رہے ہیں، حیدرآباد کے بولنگ اٹیک کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی۔
موڈی نے کہا کہ کئی سالوں میں بہت سے لوگوں نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ آپ ٹی 20 میں گیندوں کا کیسے دفاع کرتے ہیں یہ سب سے اہم چیز ہے ۔ میرا ہمیشہ سے یہ ماننا ہے کہ آپ میں اننگز کے ہر مرحلے پر وکٹ لینے کی صلاحیت ہونی چاہیے ۔ اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے ، ان کرداروں کے لیے ہندوستانی ٹیلنٹ کی طرف رجوع کرنا اچھا ہے ۔
عمران ملک کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف میں ہی نہیں پوری کرکٹ کی دنیا عمران کی اسپیڈ سے بہت متاثر ہے ۔ اگر آپ دوسرے سرے پر نہیں ہیں تو کسی گیندباز کو 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے باؤلنگ دیکھنے سے بہتر کوئی چیز نہیں ہے ۔ عمران نے اب تک غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ وہ جانتے ہیں کہ ان کا سفر ابھی شروع ہوا ہے اور کسی دوسرے کرکٹر کی طرح انہیں بھی بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہیں ڈیل اسٹین جیسا مینٹور ملا ہے ۔ وہ ایک محنتی بچہ ہے ۔ سن رائزرز میں ان کے آس پاس ایک مضبوط یونٹ ہے ۔ ایسے میں ان کے اور ہندوستانی کرکٹ کے لیے ابھی بہت کچھ باقی ہے ۔
موڈی نے کہا، ‘‘مجھے نہیں لگتا کہ وہ کبھی لائن لینتھ والے گیند باز بنیں گے ۔ ان کی پیدائش فیراری کے لئے ہوئی ہے اور انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ عمران ملک فیراری ہی دوڑائیں گے ۔کسی بھی دوسرے تیزگیندباز کی طرح انہیں بھی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا، وہ زخمی بھی ہوں گے ۔ انہیں بس یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ انہیں صحیح رہنمائی ملے وہ ایسے لوگوں سے گھرے ہوئے ہوں جو ان کے لیے چیزوں کو پیچیدہ نہ کریں۔ سن رائزرس حیدرآباد کے ایک حصے کے طور پر، اسٹین اور میں سال بھر گھریلو سطح سے لے کر اعلیٰ سطح تک کچھ اہم لوگوں سے بات چیت کرنے کی کوشش کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ میں نے عمران میں اس سیزن میں کھیلے گئے میچوں میں بہتری دیکھی ہے ۔ رن زیادہ دینے کی وجہ سے انہیں منفی فیڈبیک مل رہا تھا ۔ ابتدائی چند میچوں میں ان اکانومی کافی زیادہ تھی لیکن مجھے لگتا ہے لوگوں کو یہ بات سمجھنی چاہئے کہ جب آپ کے پاس چھوٹے فارمیٹس میں رفتار ہوتی ہے تو آپ کے لیے مہنگا ہونا فطری بات ہے ۔