چنئی// پانچ بار کے عالمی چیمپئن وشواناتھن آنند اور بورس گیلفاند 44ویں شطرنج اولمپیاڈ سے قبل ہندوستانی شطرنج کھلاڑیوں کی رہنمائی کے لیے مل کر کام کریں گے ۔ آل انڈیا شطرنج فیڈریشن (اے آئی سی ایف) ہندوستان میں ہونے والے اس باوقار انعقاد میں ہندوستان کے زیادہ سے زیادہ تمغے جیتنے کے مواقع کو بڑھانے کے مقصد سے ان دو عظیموں کو گھریلو ٹیم کے پہلے کیمپ میں رہنمائی کے لئے ایک منچ پر لے کر آیا ہے ۔
اسرائیل سے چھ بار ورلڈ چیمپئن شپ کے امیدوار گیلفاند کو اے آئی سی ایف نے مینٹر آنند کے ساتھ کوچ کے طور پر منتخب کیا ہے ۔ اوپن اور خواتین دونوں زمروں میں پہلی ٹیموں کے ارکان 7 سے 17 مئی تک چنئی کے ہوٹل لیلا میں منعقد ہونے والے کیمپ میں حصہ لیں گے ، اور اس دوران ہندوستانی کھلاڑیوں کو دونوں لیجنڈز سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔
2009 میں ورلڈ کپ جیتنے کے علاوہ، گیلفاند نے شطرنج کے 11 اولمپیاڈز میں حصہ لیا۔ اپنے 1990 سے 2017 تک اپنے 27 سال پر محیط حیران کن کیریئر کے دوران فیڈے رینکنگ میں انہیں سرفہرست 30 میں مقام دیا گیا تھا۔ 52 سالہ گیلفاند نے ا سے پہلے کچھ چوٹی کے بین الاقوامی کھلاڑیوں کو ٹریننگ دی ہے جس سے انہیں بڑے ایونٹس میں کامیاب ہونے میں مدد ملی ہے ۔
اے آئی سی ایف کے صدر سنجے کپور نے کہا، "ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ہندوستانی ٹیموں کے پاس سب کچھ سب سے اچھا ہو۔خواہ وہ رہائش کی اچھی سہولیات ہوں یا بہترین کوچز۔ ہم ایک ایسا ماحول بنانا چاہتے ہیں جو ان کے لیے اپنا بہترین دینے کے لیے سازگار ہو۔’’
ریپڈشطرنج میں سابق عالمی چیمپئن کونیرو ہمپی کا خیال ہے کہ گیلفاند کو مینٹر آنند کے ساتھ رہنمائی کے لئے ایک منچ پر لانے کا فیصلہ اولمپیاڈ سے پہلے کھلاڑیوں کو تحریک دے گا۔ اولمپیاڈ پہلی بار ہندوستان میں 28 جولائی سے منعقد ہوگا۔ اس کی میزبانی چنئی کو ملی ہے ۔
اے آئی سی ایف سکریٹری بھرت سنگھ چوہان نے کہا، "گیلفاند کو کھیل میں مہارت کے علاوہ کھیل کی حکمت عملی کی سمجھ ہے اور یہ ان کی کتابوں میں واضح ہے ۔ ہمیں امید ہے کہ کیمپ میں گیلفاند کو شامل کرنے کا ہمارا فیصلہ فائدہ مند ہوگا۔”
چنئی میں اپنا 10 واں اولمپیاڈ کھیلنے والے ہری کرشنا نے کہا، "ان کو (گیلفنڈ) بطور کوچ رکھنا بہت اچھا ہے ۔ ان کا تجربہ اور علم ہندوستانی ٹیم کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگا۔”
11 روزہ کوچنگ کیمپ میں کھلاڑیوں کو ایک دن میں چھ سے سات گھنٹے تک انتہائی سخت ٹریننگ ملے گی اس لیے یہ کیمپ آسان نہیں ہوگا۔
کوچ سری ناتھ نے کہا، "میں اس کیمپ کا انتظار کر رہا ہوں۔ سہولیات بہترین ہوں گی، اور یہ ٹیم کے لئے اولمپیاڈ سے پہلے ایک یونٹ کے طور پر شامل ہونے کے لئے ایک بہت اہم پلیٹ فارم ہو گا۔”