نئی دہلی//
حکومت ہند نے علیحدگی پسند لیڈر‘شبیر احمد شاہ کی جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی (جے کے ڈی ایف پی) کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے)۱۹۶۷ کی دفعہ۳(۱) کے تحت ۵ سال کیلئے غیر قانونی قرار دیا ہے۔
مرکزی زارت داخلہ نے آج جاری ایک نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ شبیر شاہ کی پارٹی کی سال۱۹۹۸سے قومی سرگرمیاں اور اس کے ارکان نے ہمیشہ ہندوستان میں علیحدگی پسندی اور دہشت گردانہ کارروائیوں کو فروغ دیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے’’اس تنظیم کے ارکان عوام کو بھڑکا کر کشمیر کو ایک علیحدہ اسلامی ریاست بنانا چاہتے ہیں جو کہ ہندوستان کی خودمختاری، سلامتی اور سالمیت کے خلاف ہے‘‘۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اس تنظیم کے خلاف پو اے پی اے اور رنبیر پینل کوڈ ۱۹۳۲ کی مختلف دفعات کے تحت کئی فوجداری مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
شبیر شاہ ٹیرر فنڈنگ کے کیس میں ۲۰۱۸ سے دہلی کے تہاڑ جیل میں بند ہیں ۔
اس سے پہلے مرکزی حکومت نے جماعت اسلامی کے علاوہ محمد یاسین ملک کی قیادت والی لبریشن فرنٹ پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔