کشمیر کے علما ء حضرات آجکل بڑی ڈیمانڈ میں ہیں… ان کی مانگ بڑھ رہی ہے… کوئی چاہتا ہے کہ منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کو روکنے میں علماء تعاون دیں… کوئی ان سے اپیل کرتا ہے کہ منبر و محراب سے ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کی اپیل کی جائے اور… اور اس لئے کی جائے کیونکہ علماء کی بات’دل‘ تک جاتی ہے…کیا واقعی جاتی ہے؟ہم نہیں جانتے ہیں ۔ کوئی علما ء سے درخواست کرتا ہے کہ وہ سماجی برائیوں سے لڑنے کیلئے آگے آئیں… کسی کی ان سے توقع ہے کہ یہ حضرات معاشرے میں پھیلی بے راہ روی پر اپنے لب ہلائیں… کوئی ان سے شادی بیاہ میں جہیز کی بڑھتی مانگ پر روک لگانے میں اپنا رول ادا کرنے کو کہہ رہا ہے… جبکہ کسی کا خیال ہے کہ اگر علما چاہیں تو… تو کشمیر ایک مثالی معاشرہ بن سکتا ہے… ممکن ہے کہ ایسا ہی ہو اور…اور کشمیر سچ میں ایک مثالی ہی نہیں بلکہ ایک مثالی مسلم معاشرہ بن جائے… لیکن صاحب ایک مسئلہ ہے… اور وہ یہ ہے کہ کیا یہ سب کام کرنے کیلئے ہمارے علماء کے پاس ٹائم ہے… ان کے پاس وقت ہے…اگر ان کے پاس وقت ہو گا تو… تو وہ یقینا یہ سب کام کر سکتے ہیں اور… اور ہمیں یقین ہے کہ انہیں یہ سب کام کرنے میں دلچسپی بھی ہو گی… لیکن اگر کوئی مسئلہ ہے تو… تو وہ ہے ٹائم… ہمارے بہت اور بہت سارے علماء کے پاس ٹائم نہیں ہے… اور بالکل بھی نہیں ہے ۔ بے چارے کافی مصروف رہتے ہیں… واعظ و تبلغ میں مصروف رہتے ہیں… اور اس واعظ و تبلیغ میں یہ حضرات ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھالنے میں مصروف رہتے ہیں… پہلے حنفی علماء‘ اہل حدیث علماء کو‘ سنی علماء ‘شیعہ علما کو تنقید کا نشانہ بناتے تھے… ا ن کی باتوں میں کیڑے نکالتے تھے… لیکن صاحب اب بات اس سے کافی آگے نکل چکی ہے… اب حنفی مسلک میں اتنے فرقے اور دھڑے ہیں اور ان دھڑوں اور فرقوں کے اتنے ذیلی دھڑے اور فرقے ہو گئے ہیں کہ بے چارے حنفی علماء کو اپنے مسلک کے باہر والے علماء کیلئے ٹائم ہی نہیں ہے… لگے ہیں ایک دوسرے پر حملہ کرنے ‘ ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کیلئے …ایک دوسرے کیخلاف فتویٰ جوڑنے میں ‘ ایک دوسرے کو بدعتی کہنے میں … اور یہی کچھ حال دیگر مسالک کا بھی ہے…ان مسالک کے علماء کا بھی ہے…ایسا زہر اگل رہے ہیں کہ بے چارہ اسلام پناہ مانگ رہا ہو گا… ایسے علماء سے پناہ مانگ رہا ہو گا… اور سچ پو چھئے تو اسے پناہ مانگنی بھی چاہئے کہ… کہ ہمارے علماء معاف کیجئے ہمارے اعمال ہی کچھ ایسے ہیں۔علماء حضرات کو اس سب سے جب ٹائم ملے گا تو … تو ان سے سماج سدھار کے کام بھی لیجئے کہ ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے… بالکل بھی نہیں ہے۔ ہے نا؟