چلئے میرواعظ عمر فاروق صاحب بھی آزاد ہو گئے …خانہ نظر بندی سے آزاد ہو گئے اور … اور انہوں نے سرینگر کی مرکزی جامع مسجد میں نماز جمعہ کا خطاب بھی دیا ۔گزشتہ چار برسوں میں کم از کم چار بار ہمیں بتایا گیا… لوگوں کو بتایا گیا ‘ ان کے مداحوں کو یہ نوید سنائی گئی کہ میرواعظ کو رہا کیا جارہا ہے… کم از کم ایک بار تو عمرفاروق اپنی رہائشگاہ سے باہر بھی آئے… جامع مسجد جانے کیلئے باہر آئے ‘وہاں تعینات سکیورٹی اہلکاروں سے ان کی بحث و تکرار بھی ہو ئی اور… اور اس لئے ہو ئی کہ اپنے ایل جی صاحب نے دعویٰ کیا تھا کہ میرواعظ آزاد ہیں…کہیں بھی آنے جانے کیلئے آزاد ہیں… لیکن… لیکن صاحب تب تو ایسا ممکن نہیں ہوا… لیکن… لیکن اب لگتا ہے کہ انہیں سچ میں مل گئی ہے… ان کی ذاتی اور شخصی آزادی مل گئی ہے… ان کی رہائی کے فوراً بعد سوشل میڈیا کے سپاہی بھی سامنے آگئے ہیں… وہ بھی متحرک ہو گئے … انہوں نے بھی اپنے لنگوٹے کس لئے اور… اور کہنے لگے… فتویٰ دینے لگیں کہ اب میرواعظ عمر فاروق پہلے جیسے نہیں رہیں گے… نہیں رہ سکتے ہیں… ابھی میرواعظ عمر فاروق نے جامع مسجد میں انٹری بھی نہیں ماری تھی کہ… کہ یہ سب باتیں سامنے آگئیں ۔ یقین کیجئے کہ ہمیں اس سب میں کوئی دلچسپی نہیں ہے… میرواعظ صاحب کیا کہتے ہیں اور کیا نہیں… یہ ان کا ذاتی فیصلہ ہو گا… لیکن… لیکن انہیں رہا کرکے… انہیں رہا کرنے کا فیصلہ کر کے حکومت نے ایک بات کا ضرور مظاہرہ کیا ہے کہ… کہ کشمیر میں اب اس کااعتماد م اتنا بڑ گیا ہے… کشمیر کے حالات پر اب اس کی گرفت اتنی مضبوط ہے… کہ… کہ وہ میرواعظ کو نہ صرف خانہ بندی سے رہا کر نے کا حوصلہ رکھتی ہے… بلکہ انہیں جمعہ کے دن رہا کرنے کی ہمت بھی اس میں ہے… اور پھر جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی اور خطاب کی اجازت دینے کا جگر بھی یہ رکھتی ہے۔یہ اچھا ہے… ایک اچھا جواب ہے ان لوگوں کیلئے جو اب بھی اس حقیقت سے آنکھیں چرا رہے ہیں کہ کشمیر سچ میں بدل گیا ہے… کشمیریوں کی فکر‘ ان کی سوچ میں انقلابی تبدیلیاں آگئی ہیں… کشمیر میں انقلاب آگیا ہے… ایک خاموش انقلاب…اور جن کی سمجھ میں یہ اب بھی نہیں آرہی ہے… ان کی سمجھ میں بھی یہ آئیگا… میرواعظ عمر فاروق کی رہائی کے بعد تو ضرور آئے گا ۔ ہے نا؟