سرینگر/۲۰ ستمبر
فوج نے بدھ کو کہا کہ جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے گھنے جنگلاتی علاقے میں ہفتہ بھر سے جاری دہشت گرد مخالف آپریشن اختتام پذیر ہوگیا۔
کم از کم چھ افراد بشمول ایک آرمی کرنل، ایک میجر، ایک ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جموں و کشمیر پولیس، اور لشکر طیبہ کے ایک اعلیٰ کمانڈر کوکرناگ کے گڈول علاقے میں ایک ہفتہ طویل آپریشن کے دوران مارے گئے۔
13 ستمبر کو ہونے والی ابتدائی بندوق کی لڑائی میں دو ڈیکوریٹڈ آرمی آفیسرز اور ایک پولیس آفیسر مارے گئے تھے۔
فوج نے کہا کہ پولیس اور فوج کا مشترکہ آپریشن اننت ناگ میں ختم ہو گیا ہے۔
فوج نے’ایکس پر ایک بیا ن میں کہا”13سے 19ستمبر تکانڈئن آرمی اور جموں کشمیر پولیس کی طرف سے گارول، اننت ناگ کے علاقے میں ایک مشترکہ آپریشن کیا گیا، جو دہشت گردوں کی موجودگی سے متعلق مخصوص انٹیلی جنس معلومات پر مبنی تھا۔ پہلا رابطہ 13 ستمبر کو قائم ہوا، جس کے نتیجے میں ایک فائر فائٹ اور ایک طویل آپریشن ہوا جو 19 ستمبر تک جاری رہا۔ دو دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ ان سے ایک پستول‘ دو اے کے رائفلز اور جنگ کی طرح کے دیگر اسٹورز کی برآمدگی ہوئی“۔
چنار کور کرنل منپریت سنگھ، ایس ایم، ڈی وائی ایس پی ہمایوں بھٹ، میجر آشیش دھونچک، ایس ایم اور سپاہی پردیپ سنگھ کی عظیم بہادری اور قربانی کو سلام پیش کرتا ہے، جنہوں نے ہندوستانی فوج اور جے کے پی کی اعلیٰ روایات میں قوم کی خدمت میں اپنی جانیں نچھاور کیں۔ فوج نے مزید کہا”مشترکہ کارروائیاں ختم ہو چکی ہیں۔“
منگل کو ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس کشمیر وجے کمار نے کہا کہ جنگلاتی علاقے میں آپریشن کو ختم نہیں کیا گیا ہے کیونکہ ابھی تک بڑے حصوں میں بغیر پھٹنے والے گولوں اور ممکنہ طور پر کسی اور جنگجو کی لاش کی تلاش باقی ہے۔ (ایجنسیاں)