تو صاحب آج کی تازہ اور ایک دم تازہ خبر یہ ہے کہ پاکستان کے خود ساختہ جلاوطن سابق وزیر اعظم‘میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ان کا ملک دنیا سے پیسے بھیک مانگ رہا ہے جب کہ بھارت نے چاند پر پہنچ کر جی۲۰ سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ میاں صاحب نے ملک کے سابق جرنیلوں اور ججوں کو ملک کی معاشی بدحالی کا ذمہ دار ٹھہرایاہے۔پاکستان کی معیشت پچھلے کئی سالوں سے گرتی ہی جا رہی ہے… اتنی گرتی جا رہی ہے کہ بے چاری کو خود بھی ڈر لگ رہا ہو گا کہ کہیں کہ پاتال نہ پہنچ جائے ۔میاں صاحب کاکہنا ہے کہ آج پاکستان کے وزیر اعظم بیرون ملک جا کر فنڈز کی بھیک مانگتے ہیں جب کہ بھارت چاند پر پہنچ کر جی۲۰ کے اجلاس کر رہا ہے… پاکستان وہ کارنامے کیوں حاصل نہیں کر سکا جو بھارت نے کئے؟اس کا ذمہ دار کون ہے؟…ہم حیران ہیں کہ میاں صاحب جیسے پاکستان کے سینئر لیڈر اس سوال کا جواب نہیں جانتے ہیں… جواب یہ جانتے ہیں لیکن بتائیں گے نہیں اور… اور اس لئے نہیں کہیں گے کہ… کہ جواب یہ خود ہیں۔ میاں صاحب نے فوج کے جرنیلوں اور عدلیہ کے سابق جج صاحبان کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے… لیکن یہ جناب یہ نہیں بتائیں گے کہ فوج اور عدلیہ کو سیاست میں گھسیٹا کس نے… کیا یہ سچ نہیں ہے کہ… کہ وقت وقت پر پاکستان کے سیاستدانوں نے اپنے مفادات کیلئے فوج کی مدد لی… اور ان سیاستدانوں میں میاں صاحب اور ان کی جماعت بھی شامل ہے… میاں صاحب تو خود جنرل ضیاء الحق کی پیداوار ہیں… جنرل ضیاء نے انہیں پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کا وزیر اعلیٰ بنانے میں کلیدی رول ادا کیا … میاں صاحب! یقینا فوج اور عدلیہ کو جو رول ادا کرنا تھا انہوں نے اس سے تجاوز کیا… لیکن اس تجاوز کیلئے ذمہ دار کون ہے… ذراآپ یہ بھی اپنی قوم کو بتائیے ۔بھارت میں ہر ایک ادارہ اپنے دائرۂ کار میں رہتا ہے… اس سے باہر نہیں آتا ہے… فوج سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے اور عدلیہ آئین کی… اور سیاستدان ملک کو آگے بڑھانے اور چاند پر پہنچانے کا کام کرتے ہیں… یہ کام کانگریس کی حکومت بھی کرتی ہے اور… اور بی جے پی کی حکومت بھی … لیکن میاں صاحب آپ کے ہاں یہ ممکن نہیں ہے اور… اور اس لئے نہیں ہے کیوں کہ پاکستان میں حکومت کسی کی بھی ہو … وہ لوگوں کو نہیں بلکہ فوج کو خوش رکھنے کے کام میں مصروف رہتی ہے اور… اور چاند پر پہنچنے جیسے کام زمین میں دفن ہو کر رہ جاتے ہیں۔ ہے نا؟