سرینگر/ 19 ستمبر
جموںکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر ‘منوج سنہا کا کہنا ہے کہ مختلف سرکاری محکموں میں تمام خالی اسامیوں کو ایک’بڑی بھرتی مہم‘ کے تحت اگلے چھ مہینوں میں پُر کیا جائے گا۔
سنہا نے کہا کہ سال گذشتہ یونین ٹریٹری کے ذریعے ایک بھرتی مہم شروع کی گئی تھی جس کے تحت سینکڑوں نوجوانوں کو شفاف طریقے سے بھرتی کیا گیا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو وسطی ضلع گاندربل میں کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے بعد اپنے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا”سال گذشتہ یونین ٹریٹری انتظامیہ نے ایک بھرتی مہم شروع کی تھی جس کے تحت سینکڑوں نوجوانوں کو بھرتی کیا گیا“۔
ایل جی کا کہنا تھا”میں یہاں یہ اعلان کرنا چاہتا ہوں کہ سرکاری محکموں میں تمام خالی اسامیوں کو شفاف طریقے سے اگلے چھ مہینوں میں پُر کیا جائے گا“۔انہوں نے کہا کہ ایک غریب آدمی کے بیٹے کو بھی افسر بننے کا حق ہے ۔سنہا نے کہا کہ حال ہی میں ایک سبزی فروش کی بیٹی کے اے ایس افسر بن گئی۔انہوں نے کہا”وہ (مذکورہ کے اے ایس افسر) مجھے ملی اور کہا کہ میں نے افسر بننے کا کبھی خواب بھی نہیں دیکھا تھا‘ میں نے اس کو یقین دلایا کہ غریبوں کے بچوں کو بھی امیروں کے بچوں کے جیسے حقوق حاصل ہیں“۔
علاقائی پارٹیوں کو ہدف تنقید بناتے ہوئے سنہا کا کہنا تھا”بعض پارٹیوں نے سرکاری خزانے کو لوٹا اور بیرونی ممالک میں بڑے بنگلے بنائے اور جموں کشمیر کے عام لوگوں کو یہیں تکلیف میں چھوڑ دیا“۔
سنہا نے کہا”ان لوگوں کو امن ہضم نہیں ہوتا ہے اور یہ لوگ ایک یا دوسرا بہانہ بنا کر لوگوں کو گمراہ کرنے اور اکسانے کے لئے لگاتار سازشیں کر رہے ہیں“۔
ایل جی کا کہنا تھا کہ گاندربل ضلع میں وزیر اعظم آواس یوجنا سکیم کے تحت 28 سو لوگوں میں آواس تقسیم کئے گئے ۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اپنے خطاب میں کہا”میں یہ بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ جموں وکشمیر میں ایک بھی غیر مقامی شخص کو آواس فراہم نہیں کیا گیا“۔
سنہا نے کہا”لیکن کچھ لوگ ایسے ہیں جو غریبوں کو اپنے گھر بناتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتے ہیں اور وہ اس کی مخالفت کرتے ہیں“۔ان کا کہنا تھا”وہ زمانہ گذر گیا جب یہاں پاکستان یا یہاں اس کے کٹھ پتلیوں کی کال پر اسکول یا کالج بند رہا کرتے تھے جموں و کشمیر اب امن اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے اور یہاں کے لوگ بھی پر امن اور خوشحال زندگی بسر کر رہے ہیں“۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ سال گذشتہ ایک کروڑ۸۸ لاکھ سیاحوں نے جموں وکشمیر کی سیر کی جن سے مقامی لوگوں کو فائدہ ہوا۔انہوں نے کہا”ان سیاحوں سے مقامی ٹیکسی والوں، ہوٹل والوں، رکشا والوں، شکارا والوں وغیرہ لوگوں کو کافی فائدہ ہوا“۔
سنہا کا کہنا تھا”امسال آخر اگست تک ایک کروڑ 52 لاکھ سیاح یہاں آئے ہیں اور امسال یہ تعداد سوا دو کروڑ کو تجاوز کرنے کی توقع ہے لیکن کچھ لوگوں کو یہ بھی ہضم نہیں ہوتا ہے اور وہ گمراہ کن بیانات دیتے ہیں“۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ گاندربل پر بڑی ترقی کی راہ گامزن ہے ۔انہوں نے کہا”میں خوشی محسوس کر رہا ہوں کہ گاندربل بہت جلد دنیا کے سیاحتی نقشے پر نمو دار ہونے والا ہے ساڑھے تین لاکھ سیاحوں نے سونہ مرگ کی سیر کی جو ایک بڑی تعداد ہے “۔
سنہا نے کہا کہ آج میں نے کئی پروجیکٹوں کا افتتاح کیا لیکن بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ان پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد 12 برس قبل رکھا گیا تھا۔انہوں نے کہا”سابق حکمرانوں کی طرف سے یہاں ایک ٹرینڈ قائم کیا گیا تھا کہ منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا جائے نہ کہ ان کو مکمل کیا جائے “۔
ان کا کہنا تھا”گاندر بل میں 75 پروجیکٹوں کو لٹکے ہوئے پروجیکٹوں کی فہرست میں رکھا گیا تھا جن میں سے موجودہ انتظامیہ نے 33 کو مکمل کیا ہے اور باقی 45 پرجیکٹوں کو بھی جلد مکمل کیا جائے گا۔“