سرینگر//
اینٹی کورپشن بیورو(اے سی بی) نے پہلگام ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ایگزیکٹیو انجینئر‘ فاروق احمد راتھر کودیہی ترقی محکمہ میںاسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئرکے طور پر ایک زیر التواء فائل پر کارروائی کرنے کیلئے دس ہزار روپے کی رشوت طلب کرنے اور قبول کرنے پر گرفتار کیا۔
یہاں جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اینٹی کرپشن بیورو کو ایک شکایت موصول ہوئی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ فاروق احمد راتھر، ایگزیکٹو انجینئر، پہلگام ڈیولپمنٹ اتھارٹی۴۹ء۱ لاکھ روپے کے منریگا بلوں کیلئے دس ہزار روپے رشوت مانگ رہے ہیں اور ۲۵ء۴ لاکھ روپے مالیت کی بل کا۵ء۱ فیصد حصہ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے’’شکایت کنندگان نے الزام لگایا کہ وہ پیشے سے ٹھیکیدار ہے اور اس نے منریگا اسکیم کے تحت کام کیا تھا لیکن مذکورہ انجینئر ۴۹ء۱ لاکھ روپے کی لاگت والی منریگا بلوں کے لیے تین فیصدادائیگی کی فائل پر کارروائی کرنے کیلئے رشوت مانگ رہا ہے۔ تقریباً ۲۵ء۴ لاکھ روپے کا ۵ء۱ فیصد حصہ مانگ رہا ہے۔
’’فوری شکایت موصول ہونے پر، بدعنوانی کی روک تھام کے ایکٹ ۱۹۸۸ کے تحت پہلی نظر میں جرم کا پتہ چلا۔ نتیجتاً، مقدمہ ایف آئی آر نمبر۰۸/۲۰۲۲ پی ایس اے سی بی اننت ناگ میں درج کیا گیا اور تحقیقات شروع کی گئی‘‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے’’تفتیش کے دوران، ایک ٹریپ ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ ٹیم نے پہلگام ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ایگزیکٹیو انجینئر فاروق احمد راتھر کو شکایت کنندہ سے دس ہزار روپے کی رشوت مانگتے اور قبول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔ اسے اے سی بی کی ٹیم نے موقع پر ہی گرفتار کرلیا۔ رشوت کی رقم بھی آزاد گواہوں کی موجودگی میں اس کے قبضے سے برآمد کی گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مزید تفتیش جاری ہے۔