نئی دہلی// آسٹریلیا ٹیم کے مایہ ناز اسپن گیند شین وارن جیسا باصلاحیت کرکٹر صدیوں میں ہی پیدا ہوتا ہے۔ شین وارن دنیا کے ایسے کھلاڑی تھے جو پچ کو نہیں بلکہ کھیل کو دیکھتے تھے۔ پچ کوئی بھی ہو، اپنی حیرت انگیز گیند بازی سےوہ اس پچ پر وکٹ لینے کی مہارت رکھتے تھے۔ وہ ایک ایسے پرفیکٹ گیند باز تھے جنہوں نے اپنی لیگ بریک گیند بازی سے دنیا کے بلے بازوں کو رقص کر ایا۔ ایسے نایاب گیند باز ہر ٹیم کو میسر نہیں ہوتے۔
شین کیتھ وارن 13 ستمبر 1969 کو فرن ٹری گلی وکٹوریہ (آسٹریلیا) میں پیدا ہوئے۔شین وارن نے ہیمپٹن ہائی اسکول سے تعلیم حاصل کی۔ کھیلوں میں قابلیت کی وجہ سے انہیں اسکالرشپ کی پیشکش کی گئی۔وارن نے اپنے آخری تین سال مینٹون کے اسکول میں گزارے۔ شین وارن کا کرکٹ سفر 1983 کے دوران شروع ہوا۔انہوں نے اس وقت کے وکٹورین کرکٹ ایسوسی ایشن کے تحت یونیورسٹی آف میلبورن کرکٹ کلب کی نمائندگی کی۔ انہوں نے لیگ اسپن اور آف اسپن گیند بازی کی ایک بہترین مثال قائم کی ۔ان کو دونوں طرح کی گیند بازی کرنے میں مہارت حاصل تھی۔ گیند بازی کے ساتھ ساتھ وران نچلے آرڈر پر بلے بازی بھی کیا کرتے تھے۔
وارن نہ صرف کرکٹ کھیلتے تھے بلکہ فٹ بال میں بھی اچھی خاصی دلچسپی تھی۔ وران کی کرکٹ میں مسلسل ترقی کا راز یہ بھی رہا کہ انہوں نے آسٹریلیا کے تمام مختلف کرکٹ کلبوں کے لیے کرکٹ کھیلی اور اپنے کھیل کا لواہا منوایا۔ ڈسٹرکٹ کرکٹ میں کچھ کامیاب برسوں کے بعد، وارن نے وکٹوریہ کے لیے 1991 میں ویسٹرن آسٹریلیا کے خلاف فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا۔ یہ ان کے لیے بہترین آغاز ثابت نہیں ہوا کیونکہ انہوں نے میچ کی 2 اننگز میں 100 سے زیادہ رن دیئے اور انہیں صرف 1 وکٹ پر ہی اکتفا کرنا پڑا۔ اس کے باوجود ان کی گزشتہ کارکردگی کودیکھتے ہوئے انہیں آسٹریلیا ئی ٹیم میں کھیلنے کے لیے منتخب کیا گیا ۔