یقین کریں ہمیں ان لوگوں پر ترس آرہا ہے جو ہمسایہ ملک کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں… ہماری سمجھ میں یہ نہیں آرہا ہے کہ ان کی سمجھ میں یہ بات کیسے آگئی ہے کہ ہمسایہ ملک ہمارا دشمن ہے … ہم حلفاً یہ بات کہتے ہیں اور بلا خوف تردید کے کہتے ہیں کہ پاکستان ہمارا دشمن نہیں ہے… اس کی اتنی اوقات نہیں ہے کہ وہ ہمارا دشمن ہو … وہ کہتے ہے نا کہ دشمنی بھی برابر والوں سے کی جاتی ہے… ہندوستان او ر پاکستان میں تو صاحب کوئی موازنہ ہی نہیں ہے… اس لئے وہ ہمارا دشمن نہیں ہو سکتا ہے… اس کے چاہنے کے باوجود بھی نہیں ہو سکتا ہے…۷۵ سال کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے ‘ وہ اس بات کی چغلی کھا رہی ہے کہ ہمسایہ ملک جہاں مسلسل پستی چلا جا رہا ہے… وہاں بھارت نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے… ایسی بلندیوں کو جن کا ہمسایہ ملک خواب میں بھی خواب نہیں دیکھ سکتا ہے… اگر اس بات میں کسی کو کوئی شک تھا تو… تو وہ شک قومی راجدھانی دہلی میں حالیہ جی ۲۰ سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقادنے اس بات پر مہر تصدیق ثبت کردی کہ بھارت واقعی میں عالمی سطح پر ایک قائدانہ کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے …جہاں بھارت دنیا کو کامیاب ‘ ترقی یافتہ اور خوشحال بنانے کا ایک ویژن دے رہا ہے وہاں ہمسایہ ملک اپنے ہاتھ دراز کرتے ہو ئے دنیا سے اپنی بقاء کی بھیک مانگ رہا ہے… جہاں بھارت ایک آزادانہ خارجہ پالیسی اپنائے ہو ئے ہے وہاں پاکستان آئی ایم ایف کی اجازت کے بغیر اپنے غریب لوگوں کو بجلی بلوں میں رعایت تک دینے کے قابل نہیں رہا ہے… رعایت دینے کیلئے یہ آزاد نہیں ہے … وزیر اعظم مودی کو ایک سخت گیر ہندو لیڈر سمجھنے والوں کی آنکھیں اس وقت یقین پھٹی کی پھٹی رہیں ہو ں گی جب انہوں نے سعودی ولی عہد کو گلے لگاتے ہو ئے دیکھاہوگا … سعودی عرب کے ساتھ نئے معاہدے کرتے ہو ئے دیکھا ہو گا… مشرق وسطیٰ‘یورپ اور بھارت میں اقتصادی راہ داری پر بات کرتے ہو ئے دیکھا ہو گا… وزیر اعظم مودی کی ۹ سالہ حکومت میں سب سے زیادہ بہتری مسلم ممالک کے بھارت کے ساتھ باہمی تعلقات میں آئی ہے… پھر چاہے بات سعودی عرب کی ہو یا پھریو اے ای کی…اس کے برعکس ہمسایہ ملک کو دیکھ لیجئے کہ اب مسلم ممالک کیلئے اس کی حیثیت ایک بوجھ سے زیادہ کچھ بھی نہیں ہے… اور بالکل بھی نہیں ہے…اور اسی ملک کو کچھ احمق اور نادان ہمارا دشمن سمجھتے ہیں … جب کہ اس کی اوقات ہے ہی نہیں یہ ہمارا دشمن ہو۔ ہے نا؟