ماسکو//
روس کی یوکرین کے خلاف جنگ اپنے 66 ویں روز میں جاری ہے۔ دوسری طرف روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہےکہ مغرب کے لیے یوکرین کی کسی قسم کی فوجی امداد ماسکو کا جائز فوجی ہدف ہوگی۔
انہوں نے جمعہ کے روز العربیہ/الحدث” کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ "ایٹمی جنگ ہرگز نہیں چھڑنی چاہیے۔”انہوں نے امریکا اور یورپی ممالک کو خبردار کیا کہ وہ یوکرین کی فوجی امداد بند کریں۔
جہاں تک نیٹو کا تعلق ہے روسی وزیر خارجہ لاوروف نے کہا کہ سوویت یونین کے زوال کے ساتھ نیٹو نے حملوں کے لیے دفاع کا راستہ منتخب کیا۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ نیٹو کی طرف سے خطرات بڑھ رہے ہیں مگر ہم نیٹو کے ساتھ حالت جنگ میں نہیں ہیں مگر نیٹو کے رہ نما خود کو روس کے ساتھ حالتِ جنگ میں سمجھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ یوکرین کو ہتھیار کون فراہم کرتا ہے اور جب وہ پہنچتے ہیں تو ہم کھیپ کو نشانہ بناتے ہیں۔ یوکرین میں کسی بھی مغربی ہتھیار کی کھیپ ہماری افواج کے لیے ایک جائز ہدف ہو گی۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ ہم یوکرین میں اس بات کا جواب دینے کے لیے گئے کہ نیٹو ہمارے خلاف کیا تیاری کر رہا تھا۔ نیٹو نے یوکرین کو ایسے ہتھیار فراہم کیے جن سے روس کو خطرہ ہے۔
لاوروف نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی نیٹو اور واشنگٹن کے ساتھ معاہدے کرنے کی تجاویز پیش کی ہیں۔