نئی دہلی،//جی 20 شرپا امیتابھ کانت نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان کا ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) ایک اوپن سورس ٹیکنالوجی ہے اور اس نے دنیا کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے ۔
مسٹر کانت نے کل سے یہاں منعقد ہونے والے جی 20 سربراہان مملکت کے دو روزہ سربراہی اجلاس سے قبل آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی شمولیت سے لے کر یو پی آئی تک تمام سہولیات ٹیکنالوجی پر مبنی ہیں اور اس ٹیکنالوجی نے عام لوگوں تک تیزی سے مالیاتی حل پہنچایا ہے ۔
واضح رہے کہ ہندوستان کی صدارت میں ہونے والے جی-20 سربراہی اجلاس سے قبل عالمی بینک کے ذریعہ جاری کردہ جی-20 دستاویز میں ہندوستان کی پیشرفت کی تعریف کی گئی ہے ۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ڈی پی آئی نے ہندوستان پر ایک تبدیلی کا اثر ڈالا ہے ، جو کہ جامع مالیات سے کہیں آگے ہے ۔ جی۔20 گلوبل پارٹنرشپ فار فنانشل انکلوژن دستاویز جو ورلڈ بینک کے ذریعہ تیار کی گئی ہے ، مودی حکومت کے تحت گزشتہ ایک دہائی میں ہندوستان میں ڈی پی آئی کے تبدیلی کے اثرات کی تعریف کی ہے ۔
دستاویز میں مودی حکومت کی طرف سے کئے گئے اقدامات اور ڈی پی آئی کے منظر نامے کی تشکیل میں حکومتی پالیسی اور ضابطے کے اہم کردار پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔
ہندوستان کے ڈی پی آئی کے نقطہ نظر کی تعریف کرتے ہوئے ورلڈ بینک کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ مالیاتی شمولیت میں ہندوستان نے صرف چھ سالوں میں وہ حاصل کیا ہے جو اسے تقریباً پانچ دہائیوں میں لگا ہوگا۔ جے اے ایم ٹرینیٹی نے مالی شمولیت کی شرح کو 2008 میں 25 فیصد سے بڑھا کر گزشتہ چھ سالوں میں بالغوں کے 80 فیصد سے زیادہ کر دیا ہے ، ڈی پی آئی کی بدولت یہ 47 سال تک چھوٹی ہوگئی ہے ۔