سرینگر//
نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی کسی وجہ سے انڈیا استعمال نہیں کرنا چاہتے ہیں تو نہ کریں لیکن کم سے کم آئین سے یہ نام نہیں ہٹنا چاہئے ۔
عمرعبداللہ نے کہا کہ ہمارے آئین میں بھی دونوں بھارت اور انڈیا نام لکھے ہوئے ہیں اور وزیر اعظم جس جہاز میں انڈو نیشیا جا رہے ہیں اس پر بھی دونوں نام لکھے ہوئے ہیں۔
سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار بدھ کو جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔
عمرعبداللہ نے کہا’’ہمارے آئین میں دونوں نام لکھے ہیں اور وزیر اعظم جس جہاز میں انڈو نیشیا جا رہے ہیں اس پر بھی دونوں نام لکھے ہوئے ہیں‘‘۔ان کا کہنا تھا’’اگر وزیر اعظم نریندر مودی کسی وجہ سے انڈیا کا استعمال نہیں کرنا چاہتے ہیں تو نہ کریں لیکن کم سے کم آئین سے یہ نام نہیں ہٹنا چاہئے ‘‘۔
سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر غرض یہ ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں نے اپنا نام ’انڈیا‘ رکھا ہے تو ہم اپنا نام بدلیں گے لیکن ملک کو تکلیف میں نہیں ڈالیں گے ۔
ون نیشن ون الیکشن کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا’’اگر اس کا مقصد انتخابی عمل آسان کرنا ہے تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے لیکن اگر اس کا مقصد علاقائی پارٹیوں کو ختم کرنا ہے یا ملک کے فیڈرل سسٹم کو زک پہنچانا ہے تو ہم اس کے خلاف ہیں‘‘۔
ترقی کے بارے میں پوچھ جانے پر عمر عبداللہ نے کہا کہ ترقی پہلے بھی ہوئی تھی لیکن آج زیادہ گنجائش ہے ۔انہوں نے کہا’’ملک میں بے روزگاری اور مہنگائی بڑھ رہی ہے اور ترقی سے نوجوانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ہے ۔‘‘