سرینگر//
محکمہ موسمیات نے اس امکان کا اظہار کیا ہے کہ اگست کی طرح ستمبر میں بھی وادی میں موسم مجموعی طور پر خشک رہے گا ۔
کشمیر میں جہاں پہلے چھ ماہ کے دوران اچھی خاصی بارش ہوئی وہیں اگست کے مہینے میں بارش مکمل نابود رہی جس سے وادی کے بیشتر علاقوں میں پانی کی کمی رہی۔
محکمہ موسمیات کے علاقائی ڈائریکٹر ‘سونم لوٹس نے کہا کہ اگست میں موسم مکمل طور پر خشک رہا جس سے درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا گیا اور گرمی کی شدت بھی رہی۔ انہوں نے کہا کہ ستمبر میں بھی موسم مجموعی طور خشک رہنے کا قوی امکان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیزنل بارش اگرچہ معمول کی رہی کیوں کہ مئی، جون اور جولائی میں کافی اچھی بارش ہوئی تاہم لیکن اگست خشک رہا۔
لوٹس کہا کہ سرینگر میں سب سے کم بارش ریکارڈ کی گئی اور پونچھ، کپوارہ، راجوری اور بڈگام اضلاع میں ابھی بھی بارشوں کی کمی رہی۔ انہوں نے بتایا کہ ان اضلاع میں اس سیزن میں ۲۵سے۳۰فی صد بارش کی کمی رہی۔
محکمہ موسمیات کے علاقائی ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ خشک موسم ایک طرف سے باغبانوں کیلئے فائدہ مند ہے کیونکہ ان کیلئے درختوں سے میوہ اتارنے میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں رہے گی لیکن دوسری طرف بارش وقت پر نہ ہونے سے پینے کے پانی کا فقدان رہے گا۔
لوٹس کا مزید کہنا تھا ’’بارش نہ ہونے سے پانی کے وسائل بھی ریچارج نہیں ہوں گے جس سے پانی کی مجموعی طور کمی رہے گی۔‘‘
بارش نہ ہونے کی وجوہات بتاتے ہوئے لوٹس نے کہا کہ ’’ابھی تک ویسڑرن ڈسٹربنس کا کوئی امکان نظر نہیں آ رہا ہے، کیوں کہ گزشتہ ایک ماہ سے ال نینوکا اثر ہے یعنی موسم پر خشکی اور گرمی کا زیادہ اثر رہا ہے۔‘‘
محکمہ موسمیات کے مطابق کشمیر میں اگست کے ماہ میں اسی فیصد بارش کی کمی رہی اور گرمائی دارالحکومت سرینگر میں سب سے زیادہ بارش کی کمی رہی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جموں کشمیر کی گرمائی دارلحکومت سرینگر میں اگست ماہ میں۲۰۹ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو معمول سے ۸۶فیصد کم ہے۔ سرینگر میں سنہ ۱۹۹۸ میں ۸۰۸ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی اور سنہ۱۹۹۷ میں سب سے کم۲۰۲ مل میٹر بارش درج ہوئی تھی۔