کلکتہ//کلکتہ ہائی کورٹ نے عصمت دری کیس میں بھانگر سے ممبر اسمبلی نوشاہد صدیقی کی پیشگی ضمانت کی درخواست منظور کر لی ہے ۔ جسٹس دیبانشو باساک اور جسٹس محمد شبیر راشدی کی ڈویژن بنچ نے پیر کو انڈین سیکولر فرنٹ (آئی ایس ایف) کے ممبر اسمبلی کو مشروط پیشگی ضمانت منظور کر لی۔ عدالتی حکم کے مطابق انہیں ہفتے میں دو دن بوبازار تھانے میں پیش ہونا ہوگا۔
7 جولائی کو نوشاد صدیقی نے پیشگی ضمانت کی درخواست کے ساتھ کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیاتھا۔ جسٹس جیہ مالیہ باگچی کی قیادت والی ویژن بنچ نے مقدمہ دائر کرنے کی اجازت دی۔ کلکتہ ہائی کورٹ نے اس درخواست کو دیکھتے ہوئے نوشاد کو پیشگی ضمانت دے دی۔
ایک خاتون نے پنچایت انتخابات کے دوران ممبر اسمبلی نوشادی صدیقی پر عصمت دری کا الزام عائد کیا تھا۔نوشاد نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی بنیاد پر ان کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کئے جارہے ہیں ۔خاتون مرشد آباد میں ڈمکل کی ترنمول لیڈر ہیں۔ شکایت کنندہ ڈومکل سٹی کمیٹی کی جنرل سکریٹری ہے ۔ نوجوان خاتون کی شکایت کی بنیاد پر نوشاد کے خلاف کلکتہ کے بوبازار پولیس اسٹیشن میں عصمت دری کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ایف آئی آر میں شکایت کنندہ نے کہا کہ نوشاد نے ڈیڑھ سال قبل بی بی گنگولی اسٹریٹ پر واقع اپنے دفتر میں بند کرکے اس کے ساتھ زیادتی کی تھی۔ بعد ازاں آئی ایس ایف کے ممبر اسمبلی نے شادی کا وعدہ کرکے کئی بار ہم بستری کی۔ مبینہ طور پر اس کے بعد جب شکایت کنندہ نے شادی کے لیے دباؤ ڈالا تو نوشاد اسے ٹالتا رہا۔ شکایت کنندہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ممبر اسمبلی نے نوجوان خاتون کو کبھی خود سے اور کبھی اپنے معاونین کے ذریعہ دھمکی دی تھی۔