سرینگر/۲ستمبر
جموںکشمیر پولیس نے ضلع بارہمولہ میں پولیس افسر کا روپ دھارنے والی ایک خاتون کو گرفتار کیا ہے ۔
ایک پولیس ترجمان نے اپنے ایک بیان میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اسٹیشن کنزر کو یکم ستمبرکو واصف حسن ساکن کنزر کی طرف سے ایک شکایت موصول ہوئی جس میں اس نے کہا کہ بس میں سفر کے دوران عائشہ نامی ایک خاتون اسے ملی جس نے پولیس سب انسپکٹر ہونے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ وہ اس وقت پولیس اسٹیشن کنزر میں تعینات ہے ۔
حسن نے کہا”شکایت کے مطابق موصوفہ نے شکایت کنندہ کو یقین دہانی کی وہ اس کو محکمہ پولیس میں کانسٹیبل کی نوکری دلا سکتی ہے“۔
ان کا کہنا تھا”نوکری ملنے کی لالچ میں آکر شکایت کنندہ نے موصوفہ کو دس ہزار روپے دے دئے“۔
بیان میں کہا گیا”پولیس افسر کا روپ دھارنے والی خاتون نے شکایت کنندہ کے ساتھ یکم ستمبر کو دوبارہ رابطہ کیا اور نوکری کی تقرری کا آرڈر جلدی ملنے کےلئے مزید رقم کا تقاضا کیا“۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ موصوفہ نے شکایت کنندہ کو دو تین دنوں میں یہ عمل مکمل ہونے کا وعدہ کیا۔انہوں نے کہا”معاملے پر شک کرکے شکایت کنندہ نے اس سلسلے میں پولیس اسٹیشن کنزر میں ایک کیس درج کیا“۔
حسن کا کہنا تھا کہ کیس درج ہونے کے بعد پولیس نے اس سلسلے میں تحقیقات شروع کی۔
پولیس بیان میں کہا گیا”تحقیقات کے دوران پولیس نے ملزمہ عائشہ جو اس کا جعلی نام کو گرفتار کیا“۔ ملزمہ کا اصلی نام بسمہ یوسف شیخ دختر محمد یوسف شیخ ساکن تپائی کھاگ کے بطور ہوئی ہے ۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ پولیس نے ملزمہ کی تحویل سے پولیس وردی اور دس ہزار رویے نقدی بر آمد کئے ۔پولیس نے لوگوں سے ایسے جعلسازوں سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی ہے ۔