نئی دہلی/
مرکز کی جانب سے ’’ایک ملک، ایک انتخاب‘‘ کے امکانات کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی کی تشکیل نے لوک سبھا انتخابات کے وقت سے پہلے ہی ہونے کے امکانات کو کھول دیا ہے تاکہ یہ الیکشن ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے ایک سلسلے کے ساتھ کرائے جا سکیں۔
سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں، کمیٹی کو یہ دریافت کرنے کا کام سونپا گیا ہے کہ ملک کس طرح بیک وقت لوک سبھا اور ریاستی اسمبلی کے انتخابات کرائے جا سکتا ہے، جیسا کہ ۱۹۶۷ تک تھا۔
کم از کم دس ریاستی اسمبلیوں کی مدت ۲۰۲۴ میں عام انتخابات کے مقررہ وقت سے پہلے یا اس کے آس پاس ختم ہو جائے گی۔
جہاں پانچ ریاستوں‘مدھیہ پردیش‘ راجستھان، تلنگانہ، میزورم اور چھتیس گڑھ میں اسمبلی انتخابات اس سال کے آخر تک ہونے والے ہیں‘وہیں آندھرا پردیش‘اروناچل پردیش‘ اوڈیشہ، سکم اور جھارکھنڈ میں لوک سبھا کے ساتھ انتخابات ہونے کا امکان ہے۔
جموںکشمیر یو ٹی کی مدت پوری ہونے کے بارے میں ابھی تک کوئی وضاحت نہیں ہے‘جو ۲۰۱۸ میں سابقہ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد تشکیل دی گئی تھی۔(ایجنسیاں)