نئی دہلی// ہندوستان کے اسٹار کھلاڑی نیرج چوپڑا نے جمعہ کو تسلیم کیا کہ انہیں اگلے سال پیرس میں منعقد ہونے والے اولمپک کھیلوں میں اپنی سابقہ کارکردگی کو بہتر بنا کر خطاب کے دفاع کے لیے سخت چیلنج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
نیرج نے کہا ’’اگلے سال پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل کا دفاع کرنا ایک بڑا چیلنج ہوگا۔ ٹوکیو اولمپکس میں پہلا خطاب جیتنا ایک چیلنج تھا اور اب اس کا دفاع کرنا اس سے بھی بڑا چیلنج ہوگا۔ میں جانتا ہوں کہ ہر ملک سے ہر کھلاڑی اچھی تیاری کے ساتھ آئے گا۔ اس لیے دباؤ ضرور ہے کیونکہ کروڑوں ہندوستانیوں کی امیدیں مجھ سے وابستہ ہوں گی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ اس کے لیے ضروری ہے کہ میں خود کو فٹ رکھوں اور انجری سے دور رہوں۔ میں اپنے خطاب کے دفاع میں کامیاب ہونے کی کوشش کروں گا اور اس کے لیے جو بھی محنت درکار ہوگی وہ کروں گا۔
واضح رہے کہ بڈاپیسٹ میں عالمی خطاب جیتنے کے بعد نیرج اولمپک اور عالمی چیمپئن شپ دونوں خطاب جیتنے والے تاریخ کے تیسرے جیولن پھینکنے والے بن گئے ہیں۔ ان سے پہلے زیلیزنی اور ناروے کے اینڈریاس تھورکلڈسن نے لگاتار اولمپک اور ورلڈ چیمپئن شپ خطاب جیتے تھے۔
زیلیزنی نے 1992، 1996 اور 2000 میں اولمپک گولڈ اور 1993، 1995 اور 2001 میں ورلڈ چیمپیئن شپ کے خطاب جیتے تھے، جب کہ تھورکلڈسن نے 2008 کے اولمپکس اور 2009 ورلڈ چیمپیئن شپ میں سونے کا تمغہ جیتا تھا۔
نیرج جمعرات کو زیورخ ڈائمنڈ لیگ میں دوسرے نمبر پر رہے تھے۔