جموں وکشمیرمیں تمام عارضی ملازمین کی مستقلی وقت کی اہم ضرورت: فاروق عبدا لل
سرینگر/30اپریل
جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے یوم مئی کے موقعہ پر اپنے پغام میں کہا ہے کہ اگرچہ محنت کش اور مزدور طبقوں کے بہت سارے حقوق واگزار کئے گئے ہیں تاہم اس بارے میں ابھی بہت کام باقی ہے اور دنیا بھر کی جمہوری حکومتوں کو اِس سلسلے مں اپنی کوششں تیز تر کرنے کی ضرورت ہے ۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا ،کہ دنیا بھر کے کام انجام دینے والا مزدور آج بھی افلاس اور غربت کے شکنجوں میں بند پڑا ہے اور غریبی کی ریکھا سے نیچے زندگی بسر کررہا ہے ۔ کورونا وائرس کے سب زیادہ منفی اثرات کسی پر مرتب ہوئے تو وہ یہی طبقہ تھا۔
ڈاکٹر فارق عبداللہ نے اپنے پیغام میں مزید کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس کی تحریک کا بنیادی مقصد ومدعا محنت کش اور مزدور طبقوں کے حقوق واگزار کرنا تھا، کیونکہ شخصی راج میں مزدور، محنت کشوں اور کاشتکاروں کو زبردست عتاب کا نشانہ بنایا جارہا تھا۔ کشمیر کی شالباف اور ریشم خانہ تحریک نے نیشنل کانفرنس کی جدوجہد کی بنیاد رکھی۔
سابق وزےر اعلیٰ نے کہا، کہ پارٹی کے نئے کشمیرپروگرام میں مزدور محنت کش طبقوں کی بھرپور ترجمانی کی گئی ہے ۔ ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ مرحوم شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ نے 1947میں جب عوامی راج کی باگ ڈور سنبھالی ، تو مزدور راج اور کسان راج کی بنیاد پڑی۔
نیشنل کانفرنس نائب صدر عمر عبداللہ نے یوم مئی پیغام میں کہا ہے کہ نیشنل کانفرنس محنت کشوں اور مزدوروں کیخلاف ہورہے استحصال کیلئے ہمیشہ آواز بلند کرتی آئی ہے اور ریاست میں نامساعد حالات کے ہوتے ہوئے سماج کے اِس اہم طبقے کے مصائب میں اضافہ ہوا ہے ۔ اُنہوں نے کہا ،کہ امیروں اور غریبوں کے درمیان بڑھتی خلیج کی وجہ سے بھی محنت کش طبقوں کے مسائل اُلجھتے جارہے ہے ں۔
ڈاکٹر فاروق نے کہاکہ نیشنل کانفرنس بہت پہلے سے ہی اِن طبقوں کے مسائل کیلئے برسرجہد رہی ہے اور جاگیردارانہ نظام کی بیخ کنی کرنا اِسی جدوجہد کی کامیابی کا ایک جز بن گیا ہے ۔اُنہوں نے کہاکہ نئے کشمیر پروگرام محنت کشوں اور غرے ب طبقوں کے مسائل کو حل کرنے کیلئے آج بھی بھاری اہمیت کا حامل ہے ۔
اُن کاکہنا تھا کہ جموں وکشمیرمیں عارضی ملازمین کی ایک بہت بڑی تعداد ہے ، جو سالہاسال سے اپنی مستقلی کے منتظر ہیں وقت کا تقاضہ ہے کہ ان عارضی ملازمین کو مستقل کرکے ان کے کنبوں کو چین ، سکون اور خوشحالی کی زندگی بسر کرنے کا موقع فراہم کیاجائے