بھوپال//
وزیر اعظم ‘نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ۲۰۱۴سے پہلے’بدعنوانی اور گھوٹالوں‘کا دور تھا اور غریبوں کے حقوق اور ان کا پیسہ لوٹا جاتا تھا، لیکن اب ایک ایک پیسہ ان کے کھاتوں میں براہ راست پہنچ رہا ہے۔
مودی نے کہا کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ لوگوں کی بڑھتی ہوئی تعداد ٹیکس ادا کر رہی ہے، جو حکومت پر ان کے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے کہ ان کے پیسے کا صحیح استعمال ہو رہا ہے۔
وہ ورچیولی مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں سی ایم رائز گورنمنٹ مہاتما گاندھی ہائر سیکنڈری اسکول میں نو تعینات اساتذہ کے تربیتی اور واقفیت پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیر اعظم نے کہا’امرت کال‘ کے پہلے سال میں ہی مثبت خبریں آنا شروع ہو گئی ہیں، جو بڑھتی ہوئی خوشحالی اور غربت میں کمی کو ظاہر کرتی ہیں۔
نیتی آیوگ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پانچ سالوں میں۵۰ء۱۳کروڑ ہندوستانی بی پی ایل (غربت کی لکیر سے نیچے) کے زمرے سے باہر آئے ہیں۔ انکم ٹیکس گوشواروں کی تعداد ظاہر کرتی ہے کہ ہندوستانیوں کی اوسط آمدنی گزشتہ نو سالوں کے دوران بڑھ کر۱۳ لاکھ روپے ہو گئی ہے جو۲۰۱۴میں ۴ لاکھ روپے تھی۔
مودی نے مزید کہا کہ لوگ کم سے زیادہ آمدنی والے گروہوں میں منتقل ہو رہے ہیں۔
مودی نے کہا کہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تمام شعبوں کو تقویت مل رہی ہے اور روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ان کاکہنا تھا’’شہریوں کا اعتماد بڑھ رہا ہے۔ وہ اس یقین کے ساتھ اپنا ٹیکس جمع کرانے آرہے ہیں کہ ان کی ایک ایک پائی ملکی ترقی پر خرچ کی جائے گی‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کی معیشت ۲۰۱۴میں۱۰ویں پوزیشن سے اب دنیا میں۵ویں نمبر پر پہنچ گئی ہے۔
پی ایم مودی نے کہا’’کرپشن اور گھوٹالوں کے دور میں۲۰۱۴سے پہلے ہی غریبوں کے حقوق اور ان کا پیسہ ان کے کھاتوں میں پہنچنے سے پہلے ہی لوٹا جا رہا تھا۔ اب، ایک ایک پیسہ براہ راست ان کے کھاتوں میں پہنچ رہا ہے‘‘۔
مودی نے کہا ’نظام میں رساو‘ کو روکنے کا مطلب غریبوں کی فلاح و بہبود پر زیادہ رقم خرچ کرنا ہے۔ (ایجنسیاں)