جموں//
بی ایس ایف کے ایک اعلیٰ افسر نے جمعہ کو کہا کہ فورس کا’اچھا کام‘اس حقیقت سے ظاہر ہے کہ جموں کشمیر میں بین الاقوامی سرحد(آئی بی) کے ساتھ ’طویل عرصے سے‘ دراندازی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔
سرحدی ضلع سانبہ میں فورس کی طرف سے شروع کی گئی شجرکاری مہم کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، بی ایس ایف کے انسپکٹر جنرل (جموں فرنٹیئر) ڈی کے بورا نے کہا کہ فورس کا بنیادی مقصد دہشت گردوں کو سرحد پار سے ملک میں گھسنے سے روکنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف کے دستے چوکس ہیں اور سرحد پار سے دراندازی کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کیلئے تیار ہیں۔
بورا کاکہنا تھا’’طویل عرصے کے دوران (آئی بی کے ساتھ) دراندازی کا کوئی معاملہ کسی کے نوٹس میں نہیں آیا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ بی ایس ایف سرحدوں پر اچھا کام کر رہی ہے۔ ہم اسے جاری رکھیں گے۔ ہماری توجہ اسی سمت جاری رہے گی۔ اسے مزید تیز کیا جائے گا‘‘۔
آئی جی بی ایس ایف جموں نے کہا کہ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) سرحد کے اس پار تعینات دہشت گردوں پر توجہ نہیں دیتی ہے۔
ان کا کہنا تھا ’’ہم اس بات پر توجہ نہیں دے رہے ہیں کہ کتنے (دہشت گرد) ہیں یا نہیں۔ ہم اپنے کام پر مرکوز ہیں۔ ہمارا کام کسی کو دراندازی کرنے کی اجازت نہیں دینا ہے۔ کسی کو بھی اس طرف دراندازی کی اجازت نہیں ہے۔‘‘
سرحد کے ساتھ سیلاب کی وجہ سے درپیش چیلنجوں پر، بورا نے کہا کہ بی ایس ایف مانسون سے تین ماہ قبل اس صورتحال کے لیے مسلسل تیاری کرتا ہے۔
آئی جی بی ایس ایف نے مزید کہا کہ سیلاب کی وجہ سے ہمیشہ تین سے چار دن فوجیوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن ہمارے کام میں رکاوٹ نہیں آتی کیونکہ ہم اس کے لیے تیار ہیں۔ (ایجنسیاں)