نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ہندستان مساوی اور اجتماعی خوشحالی کے حصول کی سمت غیر معمولی پیش رفت کر رہا ہے ۔
مودی نے کچھ رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک اقتصادی ترقی کے ایک نئے دور کی بلندی پر ہے اور ۲۰۴۷تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کیلئے مسلسل آگے بڑھ رہا ہے ۔
لِنکڈ اِن پر ایک پوسٹ میں مودی نے کہا کہ انھیں حال ہی میں دو بصیرت افروز تحقیقی مطالعات دیکھنے کا موقع ملا ، جو ہندستان کی معیشت کے بارے میں تمام پرجوش لوگوں میں یقینی طور پر دلچسپی پیدا کریں گے:ایک مطالعہ ایس بی آئی ریسرچ سے ہے جبکہ دوسرا مطالعہ صحافی انیل پدمنابھن کا ہے ۔
وزیراعظم نے کہا ’’ان تجزیوں سے اُن چیزوں پر روشنی پڑتی ہے ‘ جن سے ہمیں بہت خوشی ہونی چاہیے‘ ہندوستان مساوی اور اجتماعی خوشحالی کو حاصل کرنے کیلئے قابل ذکر پیش رفت کر رہا ہے ‘‘۔
ان رپورٹوں کی اہم جھلکیاں مشترک کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ایس بی آئی ریسرچ نے آئی ٹی آر ریٹرن کی بنیاد پر نشاندہی کی ہے کہ لوگوں کی اوسط آمدنی نے پچھلے نو سال میں مالی برس۲۰۱۴میں۴ء۴لاکھ روپے سے مالی برس۲۰۲۳میں۱۳لاکھ روپے تک قابل ستائش چھلانگ لگائی ہے ۔
دونوں رپورٹس سے متعدد اعداد وشمار کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ یہ نتائج نہ صرف ہندوستان کی اجتماعی کوششوں کی عکاسی کرتے ہیں بلکہ بحیثیت قوم اس کی صلاحیت کا بھی اعادہ کرتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا ’’بڑھتی ہوئی خوشحالی ملک کی ترقی کیلئے اچھی علامت ہے ۔ بلاشبہ، ہم اقتصادی خوشحالی کے ایک نئے دور کی بلندی پر ہیں اور۲۰۴۷تک اپنے خواب ’وکست بھارت‘کو پورا کرنے کی طرف تیزی کے ساتھ گامزن ہیں‘‘۔
مودی نے اپنی۲۰۲۲کی یوم آزادی کی تقریر میں پانچ عزائم کو اجاگر کیا تھا۔ ان پانچ عزائم میں ایک بھارت کو۲۰۴۷تک جب ملک آزادی کے۱۰۰سال منائے گا، ایک ترقی یافتہ ملک بنانا ہے ۔ اس کے بعد سے ، انہوں نے اس مقصد کو حاصل کرنے کیلئے مختلف سرکاری اقدامات کئے ہیں ۔ انہوں نے بدعنوانی اور خاندانی سیاست جیسی برائیوں کو دور کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔
اپنی پوسٹ میں‘وزیر اعظم نے کہا کہ پدمنابھن کے آئی ٹی آر ڈیٹا کا مطالعہ آمدنی کے مختلف زمروں میں ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کی تجویز پیش کرتا ہے اور ان میں سے ہر ایک میں ٹیکس فائلنگ میں کم از کم تین گنا اضافہ دیکھا گیاہے ، کچھ میں تو تقریباً چار گنا اضافہ بھی حاصل کیا گیا ہے ۔
یہ تحقیق ریاستوں میں انکم ٹیکس فائلنگ میں اضافے کے معاملے میں مثبت کارکردگی کو اجاگر کرتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ۲۰۱۴؍اور۲۰۲۳کے درمیان آئی ٹی آر فائلنگ کا موازنہ کرتے وقت اعداد وشمار تمام ریاستوں میں ٹیکس کی شراکت میں اضافہ کی امید افزا تصویر پیش کرتے ہیں ۔
مودی نے کہا ’’ آئی ٹی آر ڈیٹا کے تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ جب آئی ٹی آر فائلنگ کی بات آتی ہے ، تو ریاست اتر پردیش سب سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاستوں میں سے ہے ۔ جون۲۰۱۴میں‘اتر پردیش نے معمولی طور پر۶۵ء۱لاکھ آئی ٹی آر فائلنگ کی تھی ، جبکہ جون۲۰۲۳تک‘ اتر پردیش میں آئی ٹی آڑ فائلنگ کی تعداد ۹۲ء۱۱لاکھ تک پہنچ گئی‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایس بی آئی کی رپورٹ ایک حوصلہ افزا پہلو بھی پیش کرتی ہے کہ شمال مشرق کی چھوٹی ریاستوں‘ منی پور، میزورم اور ناگالینڈ نے گزشتہ نو برس میں آئی ٹی آر فائلنگ میں۲۰فیصد سے زیادہ کی قابل ستائش ترقی پیش کی ہے ۔
مودی نے مزید کہا ’’اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نہ صرف لوگوں کی آمدنی میں اضافہ ہوا ہے ، بلکہ انکم ٹیکس فائلنگ میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔ یہ ہماری حکومت پر لوگوں کے اعتماد کے جذبے کا مظہر ہے ۔‘‘